(24 نیوز)خیبر پی کے کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
سوات ،مالاکنڈ شہر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے باعث عوام کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ زلزلہ آنے پر علاقے میں خوف پھیل گیا تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل بلوچستان کے ضلع ژوب اور گردونواح کے علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے سبب شہریوں میں خوف کی فضا پھیل گئی تھی،زلزلے کی ریکٹر سکیل پر شدت 3.9 ریکارڈ کی گئی، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی گہرائی 40 کلومیٹر تھی ، زلزلے کے سبب شہری کلمہ طیبہ پڑھتے گھروں سے نکل آئے تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
زلزلے کیوں آتے ہیں؟
زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔