علی امین گنڈاپور کی للکار،مفاہمت یا مزاحمت؟پی ٹی آئی دوراہے پر آگئی

Mar 12, 2024 | 10:41:AM

Read more!

(24 نیوز)پی ٹی آئی اس وقت دو راہے پر موجود ہے،اس پارٹی کے کچھ سنجیدہ لوگ چاہتے ہیں کہ معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا جایا،لیکن ایک دوسرا گروہ اس سوچ کا حامی ہے جس میں مزاحمت کے ذریعے اپنے اصولوں اور شرائط پر سمجھوتہ کرنا شامل ہے۔لیکن تاحال یہ دونوں گرو بری طرح ناکام ہوئے ہیں ، ان کی کی کوئی بھی کوشش خواہ وہ مزاحمت کی ہو یا مفاہمت کی دونوں ناکام ہوئی ہیں ،کیونکہ ریاست کی منشا کے مطابق جیسے تیسے ہی سہی لیکن دوتہائی اکثریت والی حکومت بن گئی ہے چاہے وہ مخلوط حکومت ہی کیوں نہ ہو۔

پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ کور کمانڈرزکانفرنس کا اعلامیہ بتا رہا ہے کہ 9مئی کے ذمہ داروں کیلئے کوئی معافی نہیں، گویا عمران خان اور تحریک انصاف کیلئے ابھی سیاسی نظام کے اندر کوئی گنجائش نہیں نکالی جارہی بلکہ اطلاعات یہ ہیں کہ سختیوں کا دور پھر سے شروع ہو سکتا ہے۔ اس کا واضع مطلب یہ ہے کہ ریاست سیاسی استحکام کا راستہ مفاہمت میں نہیں دباو میں دیکھ رہی ہے۔یہاں سوال یہ ہے کہ تحریک انصاف ایک بار سے زیاد ہفاہمت کے مواقع ملنے کے باوجود ناکام کیوں ہوئی ۔

بانی تحریک انصاف خوود بھی لچک دکھانے کے موڈ میں نہیں ، انہوں نے بھی ہر بار اس راستے کو خود ہی بند کیا ہے جس سے مفاہمت کا دروازہ کھل سکتا تھا،سابقہ ادوار میں کئی بار ایسے مواقع بھی آئے کہ بات چیت فائنل ہو گئی ،تحریک انصاف ک شرائط قریب قریب تسلیم بھی کر لی گئی لیکن جب مذکراتی کمیٹی فائنل فیصلے کے لیے بانی تحریک انصاف کے پاس پہنچتی تو جواب انکار کی صورت میں برآمد ہوتا۔جس کااظہار خود شاہ محمود قریشی،پرویز خٹک کر چکے ہیں جو اس وقت ان کمیٹیوں کا حصہ تھے ،گزشتہ روز سابق صدر عارف علوی نے بھی آفس چھوڑنے کے فوری بعد اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے پچھلے دو ڈھائی سال کے دوران سر کے بل کھڑا ہو کر اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور زندگی کا سارا علم استعمال کر لیا لیکن مفاہمت کرانے میں انہیں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں 

مزیدخبریں