عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی: عمر ایوب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پی ٹی آئی کے رہنماعمر ایوب خان نے کہا کہ ہم لوگ آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے آئے تھے،ہم سب کے پاس عدالتی احکامات موجود ہیں،عدالتی احکامات کے باوجود ہمیں ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیا سکیورٹی وجوہات کے باعث ملاقات پر پابندی ہے،سپرینڈنٹ اڈیالہ جیل بھی موجود نہیں اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ ہم سے بات کرنے کے بجائے بھاگ گیا،ہم جیل انتظامیہ کو قومی اسمبلی میں بلائیں گے،جیل میں کرپشن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں،دو ہفتوں کیلئے ملاقاتوں پر پابندی کی مزمت کرتے ہیں،وزیر اعلیٰ پنجاب کو شرم آنی چاہئے،نئے وزیر داخلہ پنجاب محسن نقوی کی ہدایات پر یہ کام ہورہاہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ کہاں گیا قانون اور آئین کی بالادستی،ہمارا مطالبہ ہے ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہو،ہم سینیٹ الیکشنز پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کرنا چاہتے تھے،ہم سینیٹ الیکشن جیت کر دکھائیں گے،ہمارے سینیٹرز چٹان کی طرح کھڑے ہیں ہم آگ کا دریا عبور کرکے آئے ہیں۔
صدر ہاؤس میں زہنی اور جسمانی طور پر مفلوج شخص کو بٹھایا گیا ہے،موجودہ حکومت زیرو جمع زیرو ہے،عوام ہماری ترجیح ہے اسی لئے ہم نے آئی ایم ایف کو خط لکھا تھا،ہمارے دور میں سارے سیکٹرز میں بہتری آرہی تھی،ہمارے دور میں روپے اور ڈالر کی قدر و قیمت دیکھیں اور اب دیکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی ماحول گرم،سابق وزیر اعظم نے دبنگ بیان داغ دیا
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم ایشو پر آج ہم نے میڈیا کو بلایا ہے، الیکشن کے سلسلے میں اور دیگر ایشوز پر آپ سے انٹریکشن رہا ہے،
آج صرف ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے،عمران خان کو غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے رکھا گیا ہے، ہم عدالتوں پر اعتماد کرتے ہوئے آئے ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف ملے گا، کسی کو بھی اطلاع کئے بغیر بی بی کو ایک کمرے میں بند کیا گیا،عمران خان سے ملاقات کیلئے 10پٹیشن جمع ہوئی تھی، عمران خان نے دس وکیلوں کی لسٹ دی تھی، ہمیں رولز کے مطابق موقع نہیں ملا۔
ہماری جب بھی ملاقات ہوتی تھی اچانک ہوتی تھی، آج نہ فیملی کی ملاقات ہو سکی نہ وکیلوں کی ملاقات ہو سکی،یہ بتایا گیا ہے کہ دو ہفتوں کے لئے ملاقات پر پابندی لگائی گئی ہے، وجہ دہشتگردی کا خدشہ بتایا گیا ہے، ہم اس کی مزمت کرتے ہیں۔