بلدیاتی الیکشن کی  تیاریاں، پنجاب اسمبلی میں نیا بلدیاتی ایکٹ متعارف،تمام شہروں میں میونسپل کارپوریشن ہو گئی

Mar 12, 2025 | 20:56:PM

(رائو دلشاد)  پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کی  تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کردیا ، پنجاب اسمبلی میں نیا بلدیاتی ایکٹ 2025 متعارف کروا دیا۔بل کی منظوری پر یونین کونسل کےچئیر مین اور وائس چئیر مین کا الیکشن   خفیہ راے شماری کی بجاے شو آف ہینڈ کے ذریعے ہو گا۔تحصیل کونسل کا چیئرمین اور دو وائس چیئرمین ہونگے،ٹاؤن کارپوریشن کا ایک میئر اور دو ڈپٹی میئر ہونگے،ضلع مری کو چھوڑ کر تمام شہروں میں میونسپل کارپوریشن ہوگی۔
 ذرائع کےمطابق ترمیم کے بعد یونین کونسل کےچئیر مین اور وائس چئیر مین کے الیکشن کیلئے  پارٹی کا منتخب کردہ امیدوار اور زیادہ کونسلرز والے کی جیت ہوگی،اس سے قبل وفاداریاں تبدیل ہو جاتی تھی پارٹی فیصلے سے انخراف کرنے والے کو پارٹی نکالنے کا اختیار رکھے گی۔نئے بلدیاتی ایکٹ  2025 کےمطابق ضلع کونسل ختم،ضلعی اتھارٹی بنائی جائیگی،ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر چیئرمین ہوگا،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025میںضلع کونسل کو ختم کرکے ضلعی اتھارٹی بنائے جانے کی تجویز دی گئی ،ہر ضلعی اتھارٹی میں چئیر مین یونین کونسل کے ممبران شامل ہونگے ضلعی محکمہ صحت،محکمہ تعلیم،سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ،پاپولیشن کنٹرول،سپورٹس، ٹرانسپورٹ، سول ڈیفنس،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ،آرٹس اینڈ کلچر اور ٹورازم شامل ہیں،جن کو ڈسٹرکٹ اتھارٹی کا درجہ حاصل ہوگا،مقامی حکومت کی اکائی یونین کونسل ہوگی،تمام ضلع کو لوکل گورنمنٹ یونٹس میں تقسیم کیا جائیگا،یونین کونسل کے 9 جنرل کونسلر ہونگے جبکہ ایک خاتون کونسلر،ایک اقلیتی کونسلر،ایک یوتھ کونسلر اور ایک کسان یالیبر کی مخصوص نشستیں ہونگی،یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا چناؤ ہاؤس کے منتخب ممبران کریں گے۔
 ذرائع کا کہنا ہےکہ نئے بلدیاتی ایکٹ  2025 کےمطابق تحصیل کونسل کا چیئرمین اور دو وائس چیئرمین ہونگے،مخصوص نشستوں کے علاوہ تمام یونین کونسلوں کے چیئرمین ممبر ہونگے،شہری علاقوں میں ٹاؤن کارپوریشن ہوگی جس کا ایک میئر اور دو ڈپٹی میئر ہونگے،مخصوص نشستوں کے علاوہ تمام یونین کونسلوں کے چیئرمین ممبر ہونگے،ضلع مری کو چھوڑ کر تمام شہروں میں میونسپل کارپوریشن ہوگی،میونسپل کمیٹی میں چیئرمین اور وائس چیئرمین ہوگا،ٹاؤن کارپوریشن،میونسپل کارپوریشن،میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسل کے دائرہ اختیار میں واٹرسپلائی،سیوریج،نالے، ویسٹ اینڈ سینیٹیشن،سڑکیں و گلیاں،پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم،فائر بریگیڈ،سٹریٹ لائٹس،پارک،قبرستان،پارکنگ و کھیل کے میدان،سلاٹر ہاؤس، میونسپل لائبریری،ٹرانسپورٹ اڈے،کمیونٹی اینڈ کلچرل و دیگر امور شامل ہونگے،لوکل گورنمنٹ کا سربراہ اکنامک ڈیویلپمنٹ سٹریٹجی جاری کیا کریگا،یونین کونسلوں کو اپنے اپنے علاقوں میں ثالثی کونسل کے بھی اختیارات ہونگے،جرمانوں کی نئی شرح مقرر ،43 مختلف امور پر جرمانے کے ٹکٹ جاری ہؤا کرینگے،بغیر اجازت کھدائی پر 2 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،ممنوع قرار دی گئی جگہوں ہسپتال اور سکولوں کے قریب ڈھول بجانے،میوزک یا دیگر ذرائع سے شور کرنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،غیر منظور شدہ جگہوں کو اشتہاری مہم کیلئے استعمال کرنے پر 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،کوڑا کرکٹ پھیلانے پر صنعتی صارف کو 10 ہزار روپے،کمرشل صارف کو 5 ہزار روپے اور ڈومیسٹک صارف کو 2 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،بغیر اجازت ریڑھی لگانے پر 500 روپے جرمانہ ہوگا،29 امور کی خلاف ورزی پر عدالتی کارروائی ہوگی،درخت کاٹنا،بغیر اجازت منڈی مویشیاں لگانا اور ٹرانسپورٹ اڈہ قائم کرنا بھی شامل ہیں،بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ،کمیٹی دو ماہ بعد رپورٹ میں پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں،ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری ہے،حافظ نعیم الرحمن

مزیدخبریں