اسرائیل کی مسجد اقصیٰ اور فلسطین میں جارحیت۔۔۔ترکی نے بڑا ایکشن لے لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ترکی نے فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی بربریت پر بڑا ایکشن لیتے ہوئے اسرائیلی وزیر کے دعوتِ نامے کو منسوخ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی بربریت اور فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر ترکی نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے جون میں ہونے والی توانائی کانفرنس میں اسرائیلی وزیر توانائی یووال ستینتز کا دعوت نامہ منسوخ کر دیا۔
ترکی نے اپنے فیصلے اسرائیلی حکام کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مسجدِ اقصیٰ اور اسرائیلی فوج کی فلسطینی شہری آبادی پر ہونے والی بمباری کے خلاف احتجاجاً یہ ردِعمل دیا گیا ہے۔
اس سے قبل مسلمانوں کے قبلہ اول پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں ترک دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا۔ ترک مظاہرین ریلی کی شکل میں اسرائیلی سفارتخانے پہنچے اور موبائل کی ٹارچ جلاکر فلسطینیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردگان نے مسلم ممالک کے سربراہان کے نام پیغام جاری کیا۔ جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب مظلوم فلسطینیوں کا عملی طور پر ساتھ دیا جائے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری سے فلسطین میں قائم غزہ کی پٹی میں موجود کثیر المنزلہ رہائشی عمارت زمیں بوس ہوئی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ پٹی کی شہری آبادی پر راکٹ حملے کئے، جس کے نتیجے میں دس بچوں سمیت اٹھائیس فلسطینی شہید ہوگئے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیر کی شب غزہ کی پٹی اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری سے گونجتی رہی جبکہ رات کی تاریکی میں دھماکے کے بعد آگ کے بلند ہوتے شعلے بھی دیکھے گئے۔جنگی طیاروں سے بمباری کے علاوہ اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس میں موجود شہریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا، جس کے نتیجے میں 700 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:شاہد خاقان عباسی نے وزیر اعظم کے موقف کی تائید کردی