(24نیوز)سیریز میں میگا ایونٹ کا ممکنہ اسکواڈ ہی کھیلے گا،الگ وائٹ بال کوچ کا تقرر فتوحات کی ضمانت نہیں بن سکتا۔
تفصیلات کے مطابق وقت کم مقابلہ سخت،کمزور ورلڈکپ پلان پاکستان کی تشویش بڑھانے لگا، جب کہ ہیڈ کوچ مصباح الحق کے مطابق محدود اوورز کی کرکٹ میں ٹاپ آرڈر کی کارکردگی اچھی رہی۔ہرارے سے ورچوئل میڈیا ٹاک میں مصباح الحق نے کہاکہ دورئہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے نتائج خوش آئند ہیں، ان ملکوں کی کنڈیشنز ہمیشہ مختلف اور مشکل ہوتی ہیں، یہاں جیتنا ٹیم کیلیے اہم ہے، فتوحات سے حاصل ہونے والا اعتماد آئندہ سخت چیلنجز میں بھی کام آئے گا۔
انھوں نے کہا کہ زمبابوے سے ٹیسٹ سیریز میں اوپنرز نے اچھا پرفارم کیا، ان کا فارم میں آنا خوش آئند ہے، وائٹ بال کرکٹ میں مڈل آرڈر پر تشویش ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ قریب آ رہا ہے، اس ضمن میں جلد کچھ کرنا ہوگا، بابر اعظم کے بطور کپتان اعتماد میں اضافہ ہوا، امید ہے آئندہ وہ مزید بہتر ہوتے جائیں گے۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ اگر جنوبی افریقہ کے ٹاپ پلیئرز نہیں تھے تو یہ ان کا مسئلہ ہے، ہم اپنی پوری ٹیم کیوں نہ کھلاتے، ورلڈکپ پلان کے پیش نظر ہمارے لیے پوری قوت کے ساتھ میدان میں اترنا ضروری تھا تاکہ اندازہ ہو کہ کس حوالے سے کس مقام پر کھڑے ہیں۔یہ بات بھی دیکھنا چاہیے کہ مسائل کے باوجود محدود اوورز کی کرکٹ میں ہم تینوں سیریز جیتے ہیں،صرف الگ وائٹ بال کوچ کا تقرر کردیا جائے تو وہ بھی فتوحات کی ضمانت نہیں دے سکتا،نوجوان دباؤ کو برداشت کرنے کی صلاحیت حاصل کرتے جائیں تو ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آتی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان ٹیم کو8 سے 20 جولائی تک انگلینڈ کا دورہ کرتے ہوئے 3ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچزکھیلنا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور :کوچ اور وین میں تصادم. 11جاں بحق. متعدد زخمی