(24نیوز)لاہور کی عدالت نے نون لیگ کے ر ہنما جاوید لطیف کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق میاں جاوید لطیف نے مقدمے کی سماعت کے دوران کہا کہ وہ عدالت سے پوچھتے ہیں ان کا گناہ کیا ہے؟ اپنا گھر درست کرنے کی ضرورت ہے، بات کریں تو غدار کہا جاتا ہے۔ریاست مخالف بیانات کے مقدمے میں گرفتار نون لیگی رہنما جاوید لطیف کے خلاف مقدمے کی سماعت ماڈل ٹاؤن کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے کی۔
نون لیگ کے ایم این اے جاوید لطیف کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیش کیا گیا، اس موقع پر پارٹی رہنما دانیال عزیز بھی عدالت میں موجود تھے۔اشتعال انگیز بیان کے خلاف مقدمہ کی سماعت میں جاوید لطیف کےوکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک آدمی کیا غداری کرسکتا ہے، اگر اس انٹرویو کے بعد کوئی جلاؤ گھیراؤ ہوا ہوتا تو پھر کہتے۔
وکیل جاوید لطیف نے کہاکہ کیاایک آدمی ریاست کیخلاف بغاوت یا امن و امان کی صورتحال خراب کرسکتا ہے، کیا ایک آدمی کے انٹرویو سے ریاست کو کوئی نقصان ہوا ہے، کیا انٹرویو سے کوئی جرم ثابت ہوتا ہے۔جاوید لطیف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل کرنے کے بجائے رہا کیا جائے۔
سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے رہنما جاوید لطیف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے جو 14 روزسے رکھا گیا ہے میرا گناہ کیا ہے،آج نواز شریف کی امامت میں تمام لوگ کھڑے ہیں، آج چھوٹے صوبے محرومی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مرجائیں گے لیکن چھوٹے صوبے کی حق تلفی نہیں ہونے دیں گے،آئین اور قانون کی وہ جدوجہد شروع کرو جسے روکا نہیں جا سکتا، چند لوگ پالیسی بنائیں گے تو پھر عوام کے حقوق سلب ہی ہوں گے۔
اس سے قبل جاوید لطیف کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پولیس نے کچہری آنے والے راستوں کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کیا اور غیر متعلقہ افراد کا کچہری میں داخلہ بند کردیا گیا۔کچہری کے دروازوں اور اطراف میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اثاثہ جات کیس،خواجہ آصف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع