(24نیوز)اداکار فہد مصطفی نے تھیلیسمیا میں مبتلا ہندو بچے کے علاج کے لئے 20 لاکھ روپے کی رقم دینے کا اعلان کرکے سوشل میڈیا پردل جیت لیے۔
تفصیلات کے مطابق فہد مصطفیٰ نے یہ اعلان رمضان ٹرانسمیشن پروگرام کے دوران بذریعہ فون کال کیا۔جے ڈی سی فاؤنڈیشن کے ظفر عباس نے وسیم بادامی کی میزبانی میں رمضان ٹرانسمیشن کےدوران بچے سے تعارف کرواتے ہوئے بتایا “اس کی عمر 3 سال ہے اور اس کا نام دیپش ہے دیپش کے والد جانوروں کے ڈاکٹر ہیں جن کے بیٹے کے پاس صرف 15 ماہ باقی ہیں اور فیملی کو اس کے بون میرو کی پیوند کاری کے لئے 4 ملین (40 لاکھ )روپے درکار ہیں ”۔
تھیلیسیمیا ایک موروثی بیماری ہے یعنی یہ والدین کی جینیاتی خرابی کے باعث اولاد کو منتقل ہوتی ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے مریض کے جسم میں خون کم بنتا ہے۔دیپش کے والد کاکہنا تھا کہ بہت سارے لوگوں اور ہسپتالوں نے انہیں یہ کہتے ہوئے واپس بھیج دیا کہ ان کے پاس صرف مسلمانوں کے لئے فنڈز ہیں۔ انہوں نے اس امر پرافسوس کا اظہار کیا کہ جب روزانہ اجرت والے اور دیگرضرورت مند افراد اپنے جانوروں کو ان کے کلینک میں علاج کیلئے لائیں تو وہ ان سے معاوضہ نہیں لیتے لیکن اب جب ان کے اپنے بچے کو مدد کی ضرورت ہے تو مدد کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
میزبان کی جانب سے بچے کیلئے فنڈز کی اپیل کیے جانے کے دوران ہی فہد مصطفیٰ نے شو میں لائیو کال کی اور اپنی جانب سے بچے کیلئے 20لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔میزبان فنڈز کے لئے اپیل کر رہے تھے جب اداکار فہد مصطفیٰ نے شو میں براہ راست کال کی اور بیس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔ یہ ویڈیوکلپ سوشل میڈیا پرخوب وائرل ہے اور لوگ جذبہ انسانی ہمدردی کے تحت بروقت عطیہ دینے پرفہد مصطفیٰ کو سراہ رہے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق ، پاکستان میں تھیلیسیمیا کے سب سے زیادہ مریض پائے جاتے ہیں جہاں زیادہ ترمریض خون کی منتقلی پر انحصار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان ٹرانسمیشن کے دوران والدہ کی سرپرائز کال،’’احسن خان‘‘ کےہوش اڑ گئے