جب سازش کا پتہ چلا تو جو لوگ روک سکتے تھے انہیں بتایا، عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ جب سازش کا پتہ چلا تو جو لوگ سازش روک سکتے تھے انہیں بتایا،جو لوگ سازش روک سکتے تھے انہیں بتایا کہ بڑی مشکل سے معیشت کو سنبھالا ہے، میں نے سازش روک سکنے والوں کو بتایا کہ حکومت گئی تو بڑا نقصان ہو گا، لیکن ہم کچھ نہیں کر سکے۔
اٹک میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ یہ ہماری حقیقی آزادی کی جنگ ہے، یہ سیاست نہیں جہاد ہے ،کسی انسان یا ملک کے سامنے ہم سجدہ نہیں کرتے،نوجوانوں کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے ، میرے ساتھ جنگ میں شریک ہوں ،خواتین کو کہتا ہوں کہ آپ کو شرکت کرنا ہے ، تحریک پاکستان میں خواتین نے شانہ بشانہ شرکت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک پر فیصلہ کن وقت ہے، امریکا کی غلامی کریں گے یا آزاد قوم بن کے رہیں گے،میں نے فیصلہ کیا ہے کبھی چوروں، ڈاکوﺅںاور غلاموں کو قبول نہیں کروں گا،عمران خان نے کہا کہ بہت بڑا فیصلہ ہونے جا رہاہے،کیا ہم آزاد ملک بن کر رہیں گے یا امریکا کے غلاموں کی غلامی کریں گے،یہ سیاست نہیں یہ جہاد ہے ۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ ہمیں انگریزوں کی جنگیں لڑنا پڑیں لاکھوں لوگ مرے،امریکا سے جنرل پرویز کو حکم آیا کہ امریکی جنگ میں شامل ہو ورنہ بم ماریں گے،اس وقت کے حاکم نے امریکا کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے، امریکا کی جنگ میں شامل ہو گیا،امریکی جنگ میں شامل ہونے سے ہمارے 80 ہزار لوگ قربان ہوئے،امریکا سے تین گنا زیادہ ہمارے فوجی قربان ہوئے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ جب آپ نے اقتدار میں بھیجا تو میں نے وعدہ کیا تھا کہ کسی کے سامنے نہیں جھکوںگا،بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے کرپٹ ٹولے تھری سٹوجز سے ملکر سازش کی،تھری سٹوجز نے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ ملکر سازش کی،ہمارے لوگوں کو ایمبیسی میں بلایا اور انہیں تیار کیا،انہوں نے کہا اگر عدم اعتماد کامیاب کر دی تو ہم آپ کو معاف کر دیں گے، امریکا نے سازش کی ، ان کے یہاں بھی ہینڈلر بیٹھے تھے، ملکر حکومت گرادی،کونسا ایسا مسئلہ تھا جو سب نے ملکر حکومت گرا دی؟۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ جب سازش کا پتہ چلا تو جو لوگ سازش روک سکتے تھے انہیں بتایا،جو لوگ سازش روک سکتے تھے انہیں بتایا کہ بڑی مشکل سے معیشت کو سنبھالا ہے، میں نے سازش روک سکنے والوں کو بتایا کہ حکومت گئی تو بڑا نقصان ہو گا، لیکن ہم کچھ نہیں کر سکے،
انہوں نے کہاکہ بھٹو نے کوشش کی کہ پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی ہے،ہمیں حکم ملتا تھا، ہم آزادخارجہ پالیسی نہیں بناتے تھے،ہماری حکومت میں ملکی دولت میں اضافہ ہو رہاتھا، کسانوں نے سب سے زیادہ پیداوار ہماری حکومت میں کی،
عمران خان نے کہاکہ بڑے بڑے ڈاکو ملک کے بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھ کر اپنے مقدمات ختم کرا رہے ہیں،شہبازشریف پر24 ارب روپے کے مقدمات ہیں، اب این آر او مل رہا ہے ، ایف آئی اے مقدمات ختم کررہی ہے،قیامت کی نشانی ہے کہ آصف زرداری اب نیب کی اصلاحات کریں گے، انہوں نے کہاکہ سزایافتہ اور بھگوڑے شخص سے پاکستان کا وزیراعظم لندن جا کر ملاقات کر رہے ہیں ،پرائم منسٹر سزایافتہ نوازشریف سے ملکر ملک کے فیصلے کر رہا ہے، بھینس چور ، موٹر سائیکل چور کو پکڑیں اور بڑے ڈاکو کو نہ پکڑیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، بیٹی بھی سزا یافتہ ہے اسے پروٹوکول مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رضوان نے حمزہ سے پوچھا مقصود چپڑاسی کے پاس کہاں سے پیسہ آیا،حمزہ شہباز نے جواب دینے کے بجائے ڈاکٹر رضوان کو ڈرایا دھمکایا،ان کا کہناتھا کہ جو ان کے کیس کے پیچھے جاتا ہے اسے جان کا خطرہ ہوتا ہے،عمران خان نے کہاکہ الیکشن کا اعلان ہونے تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی،یہ میری نہیں، ہماری آزادی کی جنگ ہے،نا ہم کسی دوسرے ملک کی غلامی کرنا چاہتے ہیں اور ناچوروں کی۔جیل جانے کو ، جان کی قربانی دینے کو تیار ہوں لیکن امریکا کی غلامی نہیں کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا ایک اور دبنگ فیصلہ