پی ٹی آئی مظاہرین کے حملے،جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 2560 سے زائد شرپسند عناصر گرفتار
پر تشدد کارروائیوں میں ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے:آئی جی پنجاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کیخلاف ملک بھر میں تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاجی مظاہرین کیخلاف پنجاب بھر میں پولیس کی کارروائیاں جاری رہیں،سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 2560 سے زائد شرپسند عناصر کوگرفتار کر لیا۔
پرتشدد کارروائیوں میں پنجاب بھر میں 150سے زائد پولیس افسران واہلکار زخمی
شرپسند عناصر کی پرتشدد کارروائیوں میں پنجاب بھر میں 150سے زائد پولیس افسران واہلکار زخمی ہوئے،زخمیوں میں مختلف شہروں سمیت لاہور کے 63،فیصل آباد 26، گوجرانوالہ 13،راولپنڈی کے 29 پولیس افسران و اہلکار شامل ہیں،زخمیوں میں اٹک کے 10، سیالکوٹ 5 اور میانوالی کے 6 پولیس افسران و اہلکار شامل بھی شامل ہیں۔
پولیس کے زیر استعمال 72 جبکہ 8 نجی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، نذر آتش کیا گیا
پنجاب پولیس کے زیر استعمال 72 جبکہ 8 نجی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، نذر آتش کیا گیا،لاہور میں 23،راولپنڈی 18، فیصل آباد 18،ملتان 8، سیالکوٹ 5،گوجرانولہ 3،اٹک میں ایک پولیس وہیکل کو نقصان پہنچایا گیا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سرکاری و نجی املاک، پولیس و شہریوں پر حملوں،پر تشدد کارروائیوں میں ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے ۔
پشاورمیں 50 اور صوابی میں 40 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کیا گیا
خیبرپختونخوا میں احتجاجی مظاہروں میں ہونے والے نقصانات کی رپورٹ پولیس نے تیار کرلی جس کے مطابق پشاور میں مشتعل مظاہرین نے ریڈیو پاکستان کی عمارت کو جلا ڈالا جبکہ مظاہرین نے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر پر دھاوا بول کرتوڑ پھوڑکی،پولیس نے پشاورمیں 50 اور صوابی میں 40 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کیا، مظاہروں میں ایمبولینس سمیت 10 گاڑیاں جلائی گئیں جبکہ اے این ایف کی گاڑیوں اور ابابیل اسکواڈ کی 2 موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا، اسی طرح چکدرہ اور تیمرگرہ میں ایف سی قلعوں پر مشتعل افراد بے دھاوا بولا دیا جس سے مظاہرین لیپ ٹاپ، پنکھے، میز کرسیاں اور اسلحہ لوٹ کر لے گئے۔
پشاور سے اسلام آباد، چارسدہ سے اسلام آباد ٹول پلازا بھی نذر آتش کیا گیا جبکہ کوہاٹ یونیوسٹی کا گیٹ توڑ کر جامعہ کی تزئین و آرائش کو نقصان پہنچایا گیا،مظاہرین نے درجنوں چیک پوسٹ پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑڈالے، واقعات کے خلاف پشاور کے تھانہ شرقی میں 4 مقدمات درج کئے گئے۔
عمران خان کی رہائی پر اظہار تشکر، متعدد کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی پر اظہار تشکر کیلئے لاہور لبرٹی چوک میں جمع ہونے والے متعدد کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا،پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے اظہار تشکر کیلئے کارکنوں کو لبرٹی چوک جمع ہونے کی کال دی تھی، تحریک انصاف کے کارکن لبرٹی چوک پہنچے تو وہاں پہلے ہی سے موجود پولیس اہلکاروں نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
جناح ہاؤس لاہور پر حملہ، شرپسندوں کی شناخت کا سلسلہ جاری
ذرائع کے مطابق لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جناح ہاؤس اور دیگر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے کچھ شر پسندوں کی شناخت کر لی ہے اور دیگر کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے،جناح ہاؤس کو جلانے، توڑ پھوڑ کرنے اورقیمتی اشیاء و دستاویزات چوری کرنے والے شرپسندوں کی نشاندہی کر کے اُن کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے، اب تک بیشتر افراد کی شناخت ہو گئی ہے جنہوں نے کور کمانڈر ہاؤس کا جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی پرتشدد کاروائیوں میں حصہ لیا تھا جبکہ باقیوں کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ان شر پسندوں کے خلاف، انسداد دہشتگردی کے تحت ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ شرپسندوں کی شناخت اویس مشتاق ولد محمد مشتاق سکنہ اوکاڑہ، عباد فاروق ولد امانت علی سکنہ لاہور، محمد حاشر خان ولد طارق بشیر سکنہ لاہور اور جہانزیب خان سکنہ کیولری گراؤنڈ لاہور کے نام سے ہوئی ہے،ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پر تشدد کارکنان مسلح آتشی اسلحہ، ڈنڈے ، پتھر و پٹرول بم سے لیس تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے مزید افراد جنہوں نے ملک کے دیگر علاقوں میں ملکی املاک کو نقصان پہنچایا وہ بھی قانون کی گرفت میں آ رہے ہیں۔
تحریک انصاف کا احتجاج، قومی خزانے کو ایک ارب 14 کروڑ کا نقصان
عمران خان گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کی احتجاج سے قومی خزانے کو ایک ارب 14 کروڑ کا نقصان ہوگیا,حکام کی جانب سے ٹیلی کام سیکٹر کو پونے دو ارب کے لگ بھگ نقصان کا ابتدائی تخمینہ لگایا گیا۔ ٹیلی فون، انٹرنیٹ ، سوشل میڈیا کی بندش سے تقریبا 60 کروڑ روپے ٹیکس ریونیو کا نقصان ہوا۔
احتجاج کے باعث ملک بھر میں لاکھوں دیہاڑی دار مزدور طبقہ روزگار سے محروم رہا جبکہ ٹرانسپورٹ بند ہونے سے ٹرانسپورٹرز کا کاروبار بھی متاثر ہوا,ایف بی آر ذرائع کے مطابق راستے بند ہونے سے مارکیٹوں اور دکانداروں کو بھی کاروبار میں نقصان کا سامنا ہے تاہم کاروبار یا ریونیو کو نقصانات کا سرکاری سطح پر کوئی تخمینہ نہیں لگایا گیا۔
سرکاری املاک کو نقصان،لاہور سے 507 افراد گرفتار کئے گئے
لاہور میں احتجاج اور جھڑپوں کے دوران سرکاری املاک کے نقصان کے حوالے سےضلعی انتظامیہ نے گزشتہ دو روز میں ہونے والی گرفتاریوں اور نقصانات کی رپورٹ تیار کر لی۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں شر پسندوں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر 507 گرفتاریاں اب تک عمل میں لائی گئیں،اب تک لاہور میں مظاہرین کیخلاف 16 ایف آئی آرز کا اندراج کروایا گیا ہے ،شہر لاہور میں پولیس کی 26 گاڑیوں کو جلایا اور توڑا گیا،پولیس کی دو عمارات میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا،لاہور میں7 سرکاری عمارات میں بری طرح توڑ پھوڑ کر کے نقصان پہنچایا گیا جبکہ 10 نجی پراپرٹیز کو شدت پسند عناصر نے دوران احتجاج نقصان پہنچایا۔
ضلعی انتظامیہ کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ لاہور میں تین شہری جھڑپوں کے دوران جان کی بازی ہار گئے،احتجاج کے دوران 8 شہری زخمی ہوئے،لاہور میں اس وقت کوئی بھی احتجاج اور سڑکوں کی بندش نہیں ،6 سرکاری کاڑیاں بھی مظاہرین نے دوران احتجاج تباہ کیں۔
دوسرا مقدمہ درج
دوسری جانب شکارپور میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے پر پی ٹی آئی ضلعی قیادت پر دہشتگردی ایکٹ کے تحت دوسرا مقدمہ درج ہو گیا ، ایف آئی آر تھانہ اسٹور گنج شکارپور میں درج کی گئی ۔
ایف آئی آر سرکار کی مدعیت میں درج کی گئی، ایف آئی آر میں امن و امان میں خلل، روڈ بلاک کرنے کی دفعات سمیت دہشتگردی کے ایکٹ شامل کئے گئے ،آیف آئی آر میں سابق صوبائی وزیر پی ٹی آئی رہنما آغا تیمور خان کو نامزد کیا گیا۔