سابقہ ایم این اےعالیہ حمزہ بازیابی کیلئےدائردرخواست پرسماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ملک اشرف) لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما اور سابقہ ایم این اےعالیہ حمزہ کی بازیابی کیلئےدائردرخواست پرسماعت ہوئی، عدالت نے رہائی کی استدعا مسترد کر دی۔
سابقہ ایم این اےعالیہ حمزہ بازیابی کیلئےدائردرخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی ضیاء باجوہ نےحمزہ جمیل ملک کی درخواست پرسماعت کی جس میں سی سی پی او لاہوربلال صدیق کمیانہ کے ہمراہ جے آئی ٹی سربراہ عمران کشور سمیت دیگرپولیس افسران پیش ہوئے، لاہورہائیکورٹ نے عالیہ حمزہ کی رہائی کی استدعامستردکردی.
یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی جی آپریشن لاہور عمران خان کی گرفتاری کیلئے اسلام آباد پہنچ گئے
جسٹس علی ضیاباجوہ نے سی سی پی اوسےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کوپکڑیں جو اسطرح کےکام کرتے ہیں۔ عدالت نے سی پی اور کو ہدایات دیں کہ لوگوں کوپکڑ کر قانون کے مطابق کارروائی کریں، غیرقانونی حراست میں نہ رکھیں، عدالت کاعالیہ حمزہ کوپولیس حراست میں رکھنے کےمعاملہ پرانکوائری کرنیکی بھی ہدایت جاری کر دی۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کی اہلیہ کو پولیس نےغیرقانونی حراست میں رکھاہواہے جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ درخواستگزارکی اہلیہ کو 3 ایم پی اوکےتحت کوٹ لکھپت جیل بھجوادیاگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی تاریخ میں کتنے وزرائے اعظم گرفتار ہوئے؟
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے سرکاری وکیل سےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیاسی سی پی اوکی رپورٹ آئی ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ جی وہ خود آئے ہیں۔ فاضل جج نے حکم دیا کہ آپ رپورٹ فائل کریں۔ فاضل جج نے مزید پوچھا کہ پولیس نے خاتون کوکب حراست میں لیا؟ جس پر سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے جواب دیا کہ رات ساڑھے12بجےان کوحراست میں لیاگیا۔