(24 نیوز)آزاد کشمیر میں عوامی مظاہروں کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے۔ مظفرآباد سمیت متعدد شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل اور کئی شہروں میں موبائل سروس متاثر ہے، مختلف مقامات پر پاک فوج اور رینجرز کو تعینات کردیا گیا۔
آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لانگ مارچ، پہیہ جام اور ہڑتال کا تیسرا روز ہے جس کے سبب بھمبر میں انٹرنیٹ کی سروس، باغ میں انٹرنیٹ کے ساتھ موبائل فون سروس بھی بند ہے جبکہ میرپورآزادکشمیر میں تمام موبائل نیٹ ورکس اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ میرپورکوٹلی کے اضلاع سے مظفرآباد کی جانب روانہ لانگ مارچ کے شرکا تتہ پانی اور ہجیرہ کے درمیان پہنچ گئے ہیں، رات گزارنے کے بعد لانگ مارچ کے شرکا راولاکوٹ کے راستے مظفرآباد کے لیے روانہ ہوں گے جن کیلئے بڑے پیمانے پر عوامی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے جگہ جگہ سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔
ضرورپڑھیں:آزاد کشمیر میں بدترین حالات، ڈی آئی جی مظفرآباد ریجن یاسین قریشی تبدیل
ادھر پونچھ، باغ ، ضلع جہلم ویلی میں آج بھی ہڑتال اور پہیہ جام جاری ہے، گزشتہ روز مظاہرین کو کنٹرول نہ کیے جانے پر حکومت آزاد کشمیر نے کمشنر مظفرآباد اور ڈی آئی جی مظفرآباد رات گئے تبدیل کردیا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے ایک مرتبہ پھر عوامی ایکش کمیٹی کو مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دے دی ہے تاہم عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔کوہالہ آزاد کشمیر میں پاک فوج اور رینجرز کی گاڑیاں پہنچ گئیں، اس کے علاوہ پونچھ اور مظفرآباد میں بھی پاک فوج اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گءی ہے۔پاک فوج اور رینجرز کو تنصیبات کی سیکیورٹی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر میں سستی بجلی اور سستے آٹے کی فراہمی کے لیے جاری احتجاج اور ہڑتال کے دوران مشتعل مظاہرین اور پولیس آمنے سامنے آگئے تھے جس کے دوران پتھراؤ کے جواب میں پولیس نے آنسوگیس کی شیلنگ کردی تھی۔ہڑتال اور احتجاج کے باعث آزاد کشمیر بھر میں تمام کاروباری مراکز، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند تھے۔