غزہ جنگ بندی کیلئے امریکی صدر کی مشروط پیشکش
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)امریکا،اسرائیل کی پشت پناہی سے باز نہ آیا ،اسرائیلی فوج کی طرف سے ہزاروں معصوم فلسطینیوں کے قتل کے بعدامریکی صدر نے غزہ جنگ بندی اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے مشروط کردی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ حماس یرغمالیوں کو رہاکرتا ہے توکل ہی جنگ بندی ہوجائےگی اور اگر اسرائیل نے رفح پر چڑھائی کی تو اسے ہتھیار فراہم نہیں کریں گے۔معصوم شہریوں کے قتل عام کے لیے توپ خانے اورگولہ بارود اسرائیل کو نہیں دیں گے۔
دوسری جانب رفح سے جبری انخلا ور شمالی و وسطی غزہ پر شدید بمباری جاری ہے۔جبالیہ کیمپ پر تازہ اسرائیلی بمباری سے جانی نقصان کے خدشات ہیں جب کہ اسرائیلی فوج نے رفح کےمشرقی اور وسطی علاقوں سے فلسطینیوں کو نکلنے کا حکم دیا ہے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ 3 لاکھ فلسطینیوں کا انخلا کرادیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رفح میں بڑا آپریشن روکنے کے لیے امریکا نے اسرائیل کو حماس رہنماؤں سے متعلق خفیہ معلومات فراہم کرنے کی پیشکش کردی۔یورپی یونین نے رفح سے جبری انخلا ناقابل برداشت قرار دے دیا جب کہ عرب ممالک نے غزہ پٹی کا انتظام سنبھالنےکی اسرائیلی تجویز مسترد کردی۔
ضرورپڑھیں:عوامی احتجاج کا تیسرا روز،آزاد کشمیر میں حالات کشیدہ، انٹرنیٹ،موبائل سروس بند
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر کی جامعات میں طلبہ کا احتجاج جاری ہے، لندن اور امریکا کی یونیورسٹیز کے طلبہ بڑی تعداد میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں نکل پڑے، لندن کی جامعات میں طلبہ نے احتجاجی کمیپ لگا لئے، برطانوی جامعات میں طلبہ نے احتجاجی کیمپس کے نام آزاد علاقہ، رفح کیمپس رکھ دیا۔
امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی کی عمارت کا ہال اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید صحافی شیریں ابو عاقلہ سےمنسوب کر دیا گیا، اسپین میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا، مظاہرین نے صہیونیوں سے فلسطینی سرزمین چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا، جاپان میں سیکڑوں افراد نے انتفاضہ مارچ کیا، ٹوکیو میں مظاہرین نے فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو کے نعرے لگائے۔
یاد رہے 7 اکتوبر 2023ء کو شروع ہونیوالی بمباری ابھی تک تھمی نہیں ۔اب تک چالیس ہزار کے لگ بھگ فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں ۔لاکھوں بے گھر ہیں ۔