عصر سے ملی تو خیالات بدلے۔دوستی نکاح تک پہنچ گئی۔ملالہ یوسف زئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(نیوز ایجنسی)عالمی نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ انہیں شوہر عصر ملک کے روپ میں ایک بہترین دوست اور ساتھی ملا ہے۔
برطانوی میگزین کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انہیں شادی کے حوالے سے سوچنے میں مشکلات کا سامنا ہوا کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ وہ شادی نہیں کرسکیں گی لیکن عصر سے ملنے کے بعد ان کے خیالات میں تبدیلی آگئی اور عصر سے ملاقات کے بعد ہی وہ ان کے بہترین دوست میں تبدیل ہوگئے اور پھر بات نکاح تک پہنچ گئی۔
ملالہ نے ماضی میں نکاح سے متعلق دیئے گئے بیان پر کہا کہ وہ بیان ایسی خواتین کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا تھا جنہیں شادی کے بعد اپنی زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہ ایسی کئی لڑکیوں کے ساتھ پلی پڑھی ہیں جن کی شادیاں کم عمری میں ہوئیں اور وہ اپنے مستقبل سے متعلق فیصلہ نہیں کرپائیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی ایک دوست کے ہاں پہلی اولاد اس وقت ہوئی جب وہ 14 سال کی تھی، اس کے علاوہ بھی وہ ایسی کئی لڑکیوں کو جانتی ہیں جن کے والدین نے انہیں اسکول سے اس لئے نکال دیا کہ وہ پڑھائی کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے تھے لہٰذا تعلیم کے بجائے ان کی شادی کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ملالہ نے شادی کے حوالے سے بیان دیا تھا کہ ساتھ رہنے کیلئے نکاح کی ضرورت نہیں۔اس بیان کے بعد ان پر کافی تنقید ہو ئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں۔میتھیو ویڈ کاکیچ چھوڑنے پر حسن علی آبدیدہ۔۔۔ویڈیو وائرل