(24نیوز) پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے خلاف اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس نے کی۔اسلام آباد کی مقامی عدالت نے فرد جرم کے لیے 19 نومبر کی تاریخ مقرر کردی۔
شہباز گل اپنے وکیل علی بخاری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔باقی ملزمان کی کیا پوزیشن ہے؟ عدالت کا تفتیشی افسر سے استفسار ، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ یہی مکمل چالان ہے۔ جس پر ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ آپ لکھ کر دے دیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ پراسیکوشن بیان دے دیں وہ باقی ملزمان کے خلاف کیس کی پیروی نہیں چاہتے ۔جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے کہا یہی تو انہوں نے لکھ کر دیا ہے۔ شہباز گل اور عماد یوسف کی عدالت میں حاضری لگائی گئی۔اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز گل اور عماد یوسف کے علاوہ ملزمان کے ٹھوس شواہد نہیں ہیں،ابھی تک دو کے علاوہ باقی کی حد تک ریکارڈ پر کچھ نہیں آیا، دو ملزمان کی حد تک چالان مکمل ہے۔
عماد یوسف کی جانب سے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔عدالت نے عماد یوسف کو حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست پر نوٹس جاری کر دیا ۔
پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ فرد جرم کے بعد عماد یوسف کو مستقل استثنیٰ دینے پر اعتراض نہیں۔ وکیل علی بخاری نے کہا کہ اس کیس کے کچھ ملزمان ضمانت پر ہیں ایک فوت ہو چکے۔ملزمان کے وکلاء کی استدعا پر فرد جرم کی تاریخ تبدیل کر کےعدالت نے فرد جرم کیلئے 22 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی۔