(24 نیوز)غزہ پر اسرائیلی بمباری، محاصرے اور ایندھن نہ ہونے سے سنگین صورتحال ہوگئی ہے،مسلسل بمباری اور اسپتالوں پرحملوں کے باعث زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنا ناممکن ہوگیا،الشفا اسپتال کی بجلی بند ہے،کئی نومولود چل بسے ہیں،متعدد کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔الشفا اسپتال میں ٹارچ کی روشنی میں زخمیوں کے آپریشن،زندگیاں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک بار پھر اسپتالوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کئی فلسطینی شہید ہوگئے ہیں تاہم اب صیہونی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال سے فلسطینیوں کے انخلا میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔
ضرور پڑھیں:ناانصافی اور فلسطینیوں کا قتل عام مزید تنازعات کو جنم دے گا:وزیراعظم
فلسطینی وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے الشفا میڈیکل اسپتال کے اندرونی صحوں کو نشانہ بنایا ہے، الشفا اسپتال میں اسرائیلی حملے کے بعد آگ بھی بھڑک اٹھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے سب سے بڑے الشفااسپتال سے انخلا میں تعاون کریں گے، اتوار کو الشفا اسپتال سےبچوں کونکالنےمیں مدد کریں گے۔دوسری جانب اسرائیلی فو ج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس شمالی غزہ کا کنٹرول کھو چکی ہے، حماس کی ہدایات کےخلاف رہائشیوں نے جنوب کی طرف انخلا کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے سربراہ نے عرب میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ اسرائیلی بمباری کے باعث اسپتال میں تمام سرجیکل آپریشنز رک چکے ہیں اور ہم موت سے چند منٹس کی دوری پر ہیں۔
عرب میڈیا سے گفتگو میں غزہ میں الشفا اسپتال کے منیجر محمد ابوسلمیہ نے بتایا کہ الشفا اسپتال کے اطراف ہر شخص کو اسرائیلی طیارے اور اسنائپرز نشانہ بنا رہے ہیں، ہم زخمیوں کو اٹھانےکے لیے اسپتال سے باہربھی نہیں جا سکتے۔