(ویب ڈیسک) غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکا میں کیے گئے احتجاج میں مظاہرین نے صدر بائیڈن کو دھمکی دی ہے کہ غزہ جنگ ان کو ووٹوں سے محروم کر دے گی۔
غزہ کی پٹی پر جاری جنگ کے درمیان صدر جو بائیڈن امریکی ملازمتوں کے معاملہ کے متعلق بات کرنے کے لیے شکا گو پہنچے، اس دورے کا غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری جنگ سے کوئی تعلق نہیں تھا تاہم امریکی اخبار کے مطابق امریکی صدر نے خود کو ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی حامی مظاہرین میں گھرا ہوا پایا۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان کو جنگ سے روکنے کیلئے فرانس میدان میں آگیا
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نسل کشی کا ماحول اور ’ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں‘ کی عبارات درج تھیں، مظاہرین نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے دبا ڈالنے کا بھی مطالبہ کیا اور چیختے ہوئے کہاکہ ہم یہ یاد رکھیں گے جو بائیڈن، اگلے نومبر میں آپ کو ووٹ نہیں ملیں گے۔
اخبار نے تصدیق کی کہ بائیڈن کے واقعے سے چند گھنٹے قبل 100 سے زائد مظاہرین شہر بوسٹن کے ایک لگژری ہوٹل کے باہر بھی جمع ہوئے تھے، ان مظاہرین کا مقصد نائب صدر کملا ہیریس سے بھی ایسا ہی کرنے کا تھا۔