غزہ بحران؛ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کی جائے، وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی اقدامات پر بھی شدید تشویش ہے، غزہ میں تصویر سے زیادہ انسانی بحران ہے، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کی جائے، جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے۔
یہ بات انہوں نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقدہ اسلامی ممالک کے سربراہان کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز قرآن کریم کی آیت سے کیا اور کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے کیوں کہ وہاں اسرائیل جارحیت کی تمام حدیں پار کرچکا ہے، ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں، غزہ میں بھوک، افلاس اور قحط نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ سے متعلق عالمی عدالت انصاف نے بھی فیصلہ دیا مگر اس کے باوجود اسرائیل کے ہاتھوں عالمی قوانین اور اقدار کی پامالیاں جاری ہیں اس لیے غزہ میں جنگ بندی وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے، اسرائیل غزہ کی امداد کی بندش کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کررہا ہے ہمیں مل کر نہتے فلسطینیوں کی بلاتعطل امداد کی فراہمی یقینی بنانی ہوگی
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی بحران تصور سے بڑھ کر ہے، پاکستان فلسطینی عوامی کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا، غزہ میں اسپتالوں کو تباہ کیا جارہا ہے، آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے ہمیں 1967ء کی سرحدوں سے پہلے والی فلسطینی ریاست قائم کرنا ہوگی، اسرائیل کی جانب سے توسیع پسندانہ اقدامات سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں ایسے اقدامات خطے کو بڑی جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں، ایران کے خلاف اسرائیلی اقدامات پر بھی شدید تشویش ہے، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کی جائے، جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے، کانفرنس کے انعقاد پر سعودی قیادت کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کےلیے پہنچے تو سعودی قیادت کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔