(رمشاء مقصود) ہپنوسس ایک طریقہ ہے جس میں کسی شخص کو ذہنی سکون کی حالت میں لایا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے ذہن میں موجود مشکلات یا تکالیف کو حل کر سکے۔ اس میں فرد کو مکمل آرام دیا جاتا ہے اور پھر اسے مختلف تجویزات اور خیالات دیے جاتے ہیں، تاکہ وہ اپنی زندگی کی کچھ عادات یا جذبات میں بہتری لا سکے۔
تفصیلات کے مطابق 24 نیوز کے میزبان مناظر علی کے شو میں ایک ہپنوتھراپسٹ نے عائشہ نامی لڑکی پرہیپنوسس کا تجربہ کیا،ہپنوتھراپسٹ نے کسی بھی شخص کو ذہنی طور پر آرام دینے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے تاکہ وہ اپنے ذہن میں موجود تکالیف یا احساسات کو کنٹرول کر سکے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک لڑکی کو ہری مرچ سنیکس (کرکرے) سمجھ کر اور نیموں میٹھا شربت سمجھ کر کھلایا جاتا ہے جو کہ اسے خود بھی محسوس نہیں ہوتا کہ وہ کیا کھا رہی ہے، یعنی ڈاکٹر اسے اس حد تک ہیپنو ٹائز کر دیتا ہے، جس کا مکمل سیشن دیکھا گیا ہے۔
سیشن کا بنیادی مقصد ہے کہ ڈپریشن اور انزائٹی کے مریضوں کو آرام دینا،ڈاکٹر نے بتایا کہ سیشن میں پہلے فرد کو مکمل طور پر آرام دہ اور پر سکون حالت میں لایا جاتا ہے، یہ ذہنی سکون کی حالت ہپنوٹک سٹیٹ کہلاتی ہے۔ اس میں جسم کو ڈھیلا چھوڑا جاتا ہے اور ذہن کو معمول کی حالت سے ہٹ کر ایک خاص حالت میں لایا جاتا ہے۔
جب شخص ہپنوٹک حالت میں ہوتا ہے تو ذہن زیادہ قبولیت کے قابل ہوتا ہے اور اس میں ایسی تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں جو روزمرہ کی زندگی میں مشکل یا تکلیف دہ تجربات سے بچا سکیں۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ سیشن میں کسی بھی شخص کو مختلف طریقوں سے تجربات کرائے جاتے ہیں تاکہ وہ ماضی کے تجربات، تکالیف، یا غیر ضروری احساسات سے نجات پا سکے۔ مثلاً، اس سیشن میں آپ دیکھتے ہیں کہ ایک شخص کو مرچیں کھانے کے باوجود "کُرکُرے" کا ذائقہ آ رہا ہے، جو ہپنوسس کے ذریعے ممکن بنایا جاتا ہے۔
ہپنو تھیراپی کا استعمال ذہنی مسائل جیسے ڈپریشن، انزائٹی، یا دیگر نفسیاتی مشکلات کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ ایک موثر طریقہ ہے جو لوگوں کو اپنی زندگی کے مختلف حصوں میں سکون اور خوشی دینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔