(24 نیوز) امریکا نے کہا ہے کہ پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات میں پاکستان میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کو ہی مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے بریفنگ میں بتایا کہ سیلاب متاثرین کے لیے امدادی رقوم کے غلط استعمال کے بارے میں افواہوں کو مسترد کرتے ہیں، امریکہ قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں بھیجی جانے والی امداد پر کڑی نظر رکھتا ہے۔
نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکہ دنیا بھر میں امدادی رقوم کے غلط استعمال کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ متاثرہ علاقوں میں امریکی ٹیکس دہندگان کا پیسہ کس طرح استعمال ہو رہا ہے، امریکی حکومت صورتحال کی نگرانی کے لیے ایسے علاقوں میں معائنہ ٹیمیں بھیجتی ہے، پاکستان میں بھی ایک ٹیم نے گزشتہ ماہ بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ 10 علاقوں کا دورہ کیا ہے۔
وینڈی شرمین اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات کے دوران کن امور پر تبادلہ خیال کے سوال پر نیڈ پرائس نے کہا کہ ڈپٹی سیکریٹری وینڈی شرمین کی گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی، جنرل باجوہ سے ملاقات کے باوجود پاکستان میں ایک سویلین، جمہوری طور پر منتخب حکومت ہی مرکزی حیثیت کی حامل ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بہت سے ایسے شعبے ہیں جہاں ہمارے مفادات جڑے ہوئے ہیں، پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں میں افغانستان اور خطے کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز ہمیشہ زیر غور آتے ہیں، امریکہ اور پاکستان کے متعدد مشترکہ مفادات ہیں جن میں سیکیورٹی مفادات، اقتصادی مفادات اور لوگوں کے درمیان تعلقات اور روابط بھی شامل ہیں۔