(24 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی ایم کیو ایم کو شناختی کارڈ جاری کرنے سے متعلق درخواست پر سیکرٹری داخلہ کو وزارت خارجہ سے مشاورت کے بعد رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے بانی ایم کیو ایم کو شناختی کارڈ جاری کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے وزارت داخلہ اور خارجہ کے ڈائریکٹرز کو ایک گھنٹے میں طلب کیا۔
وکیل نادرا نے موقف اپنایا کہ نادرا کے ریکارڈ میں بانی ایم کیو ایم رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں، ان کا شناختی کارڈ نادرا کے قیام سے پہلے کا ہوسکتا ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وزارت داخلہ سے کون آیا ہے ؟ آکر بنیادی بات تو بتا دیں، ایک شخص پاور آف اٹارنی رجسٹر کرانا چاہتا ہے اور سفارت خانہ اسکو تسلیم نہیں کر رہا، ان کی درخواست زیرالتواء ہے اس پر فیصلہ کر دیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ وزارت داخلہ سے کوئی شخص آیا ہی نہیں ڈائریکشن کس کو دوں، وزارت داخلہ والے کیسے عجیب لوگ ہیں، کیا بانی ایم کیو ایم کی درخواست کسی نے دیکھی بھی ہے ؟ ایک درخواست 2014 سے زیر التواء ہے اسے دیکھیں تو سہی، ایک گھنٹے میں وزارت داخلہ اور خارجہ کے ڈائریکٹر عدالت میں پیش ہو جائیں، نادرا کو اطلاع ہوگئی وہ آ گئے، دونوں وزارتوں کو نہیں ہوئی، ایک فون کال کر کے کہہ دیا کہ بس تاریخ لے لیں، اگر بانی ایم کیو ایم کی شناختی کارڈ کی درخواست مسترد کر دی ہے تو وہ بھی بتا دیں۔