(24 نیوز)غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری کا چھٹا روز،صہیونی فوج کے حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد بارہ سو سے تجاوز کر گئی،6ہزارزخمی،مرنے والوں میں 260بچے بھی شامل ہیں۔حملوں میں اقوام متحدہ کے 9ملازمین بھی مارے گئے،اسرائیلی جارحیت کے باعث ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی ہے،اسرائیل نے غزہ میں زمینی آپریشن کیلئے3 لاکھ ریزرو فوجی سرحد پر بھیج دیئے،اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد 3لاکھ 40 ہزار سے زیادہ ہوگئی،ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300ہو گئی،درجنوں یرغمال بنا لیے گئے۔
اسرائیل بربریت اور بوکھلاہٹ میں جنگی اصول بھول گیا،نہتے فلسطینیوں پر فاسفورس بم برسانے لگا۔فارسفورس بم زمین پر گرتے ہی آگ لگادیتے ہیں۔ انسانی جسم اور ہڈیوں تک کو بھسم کردیتے ہیں۔ امریکی اسلحے سے بھرا طیارہ بھی اسرائیل پہنچ گیا ۔اسرائیلی مظالم پر عالمی طاقتیں خاموش تماشائی۔اسرائیل کا حماس کی القسام بریگیڈ کے سربراہ کے گھر پر حملہ۔محمد ضیف کے والد، بھائی، بھتیجا اور پوتی شہید ہوگئے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اب اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ زخمیوں سے ہسپتال بھر چکے ہیں ۔شہداء میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
ضرورپڑھیں:حماس،اسرائیل جنگ:دنیا پر کیا اثرات ہوں گے؟
غزہ میں مظلوم انسانوں کے ساتھ خوابوں کا بھی قتل عام کیا جارہا ہے۔مرتے خوابوں کی کہانیوں نے سننے والوں کے کلیجے کاٹ ڈالے ہیں۔غزہ کے ایک بچے کی پکی دوستی ٹوٹ گئی،دوست بلی مرگئی۔گھر کے سارے افراد شہید اور دکان تباہ ہونے پر نوجوان دنیا کو اپنا غم سناتا رہا۔ہر طرف آگ و خون،لاشیں اور زخمی،جائیں تو جائیں کہاں،خواتین بچوں کو لیے سڑکوں پر آ بیٹھیں۔لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک جانے والے پیرامیڈیکس کے دل بھی ڈوبنے لگے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کا بجلی، پانی اور ایندھن بھی بند کردیا گیا ہے جس کے بعد سے غزہ میں انسانی بحران سر اٹھا رہا ہے۔اسرائیل نے رہائشی عمارتوں، مساجد، دکانوں، فیکٹریوں اور ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب غزہ کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کی سازش سامنے آگئی ،اسرائیل کی مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی پر رپورٹنگ کرنے والی خاتون صحافی رو پڑی۔صحافی یاراعید کہتی ہیں اسرائیل غزہ کو نقشے سے مٹانا چاہتا ہے، دنیا دیکھ رہی ہے۔اسرائیلی وزیردفاع فلسطین کو مکمل تباہ کرنے کا بیان دے چکا۔