(24 نیوز)فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) کو پہلی سہہ ماہی میں 90 ارب روپے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث رواں سال ہی منی بجٹ کے خطرات منڈلانے لگے۔
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال منی بجٹ آنے کا امکان ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو تجاویز سے آگاہ کر دیا ۔ دستاویز کے مطابق ٹیکس ریونیو میں کمی کی صورت میں ایک سو تیس ارب روپے کے ہنگامی ٹیکس اقدامات کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:گھی اور تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری
دستاویز کے مطابق مشروبات یا شوگر ڈرنکس پر 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے ۔ جس سے حکومت کو ماہانہ دو اعشاریہ تین ارب روپے اضافی ریونیو حاصل ہوگا ۔ مشینری کی درآمد پر ایک فیصد ایڈوانس ٹیکس سے ماہانہ دو ارب روپے حاصل ہوں گے۔
صنعتی خام مال کی درآمد پر ایک فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس سے ماہانہ ساڑھے تین ارب، کمرشل امپورٹرز پر ایک فیصد ٹیکس سے ماہانہ ایک ارب حاصل ہونے کا امکان ہے۔ سپلائیرز پر بھی ایک ایک فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔