حکومت آئین میں کیا ترامیم کرنا چاہتی ہے ؟جانیے 

Oct 12, 2024 | 17:26:PM

(روزینہ علی )  آئینی ترامیم سے متعلق حکومتی مسودے کے نکات سامنے آگئے  ہیں ،حکومت نے وفاقی آئینی عدالت کی تشکیل کا فارمولہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ شیئر کر دیا ۔

حوفاقی آئینی عدالت کیسے تشکیل دی جائے گی،حکومت نے ڈھانچہ تیار کر لیا ، مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت چیف جسٹس سمیت 7 ارکان پر مشتمل ہو گی ،آئینی عدالت کے چیف جسٹس،دو  سینئر ترین ججز رکن ہونگے ،ایک ریٹائرڈ جج نئی عدالت کا چیف جسٹس نامزد کرے گا،وزیر قانون،اٹارنی جنرل،پاکستان،بار کونسل کا نمائندہ شامل ہو گا ،دونوں ایوانوں سے حکومت اور اپوزیشن سے 2 ،2 ارکان لیے جائیں گے،صوبائی عدالتیں چیف جسٹس،صوبائی وزیر قانون اور بار کونسل کے نمائندے پر مشتمل ہو گی ،جج کی اہلیت رکھنے والے شخص کے لئے نام پر مشاورت کے بعد وزیراعظم معاملہ صدر کو بھجوائیں گے ۔

وفاقی آئینی عدالت کے باقی ممبران کا تقرر صدر چیف جسٹس کی مشاورت سے کرینگے ،چیف جسٹس اور ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کے زریعے وزیراعظم کو دیئے جائیں گے ،جج کی عمر 40 سال،3سالہ عدالت اور 10سالہ وکالت کا تجربہ لازمی ہو گا ،جج کی برطرفی کے لئے وفاقی آئینی کونسل قائم کی جائے گی ،کسی بھی جج کی برطرفی کی حتمی منظوری صدر مملکت دیں گے،وفاقی آئینی عدالت کا فیصلہ کسی عدالت میں چیلنج نہیں ہو سکے گا ،چاروں صوبائی آئینی عدالتوں کے فیصلوں پر اپیل وفاقی عدالت میں ہو سکے گی ،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر بھی 8 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے زریعے ہو گا ،،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر تین سینیئر ترین ججز میں سے کیا جائے گا،سپریم کورٹ اور وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے کی مدت تین سال کے لئے ہو گی ،وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی عمر 68 سال ہو گی۔

مزیدخبریں