(24نیوز)افغانستان سے امریکی انخلا اور طالبان کے کنٹرول کے بعدحکومت سازی اورطالبان حکومت کے تسلیم کرنے کے حوالے سے پیشرفت جاری ہے ۔لیکن مغربی ممالک ابھی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے پر شش وپنج میں مبتلا ہیں۔
افغان اردو کے مطابق اسی حوالے سے اتوار کو قطر کے وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے افغانستان کو دورہ کیا۔کابل کے صدارتی محل میں وزرا نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔بعد ازاں وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند کی سربراہی میں مذاکرات ہوئے اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلا کے سلسلے میں قطر کا کردار اہم ہے۔تقریباً تمام مذاکرات دوحہ میں ہوئے تھے۔قطر کے وزیرخارجہ کا یہ دورہ بھی معاملات کے حل کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔یاد رہے کہ افغانستان کے بیرون ملک اکاﺅنٹ منجمد ہیں اور اس وقت افغانستان کو مالی بحران کا سامنا ہے۔
بعد ازاں قطری وزیر خارجہ نے سابق افغان صدر حامد کرزئی اورسابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی اور تازہ ترین افغان صورتحال پر بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں۔بھارتی ریٹائرڈ میجر جنرل نے اداکار شان اور گلوکار عمیر جسوال کی تصویر شیئر کرکے ایسا دعویٰ کر دیاکہ خودمذاق بن گیا