(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان اقتدار کی واپسی کےلئے اسٹیبلشمنٹ کےساتھ مذاکرات کے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک انٹرویومیں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایک طرف عمران خان اسٹیبلشمنٹ پر حملہ کر رہا ہے دوسری طرف اس سے مذاکرات کے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ گن پوائنٹ یا طاقت کی بنیاد پر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔
خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ عمران خان حکومت میں واپس آنا چاہتے ہیں چاہے وہ صحیح راستے سے ہو یا غلط، یہ اس کے اقتدار کی ہوس ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان دباو¿ کے حربے استعمال کر رہا ہے اور اقتدار سے نکالے جانے سے قبل وہ اسٹیبلشمنٹ کی تعریفیں کرتا تھا اور اس وقت اسٹیبلشمنٹ درست تھی مگر آج آپ (عمران) اس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حملہ کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کو جمہوریت کا مطلب تک پتا نہیں ہے، وہ سامراجی ذہن رکھنے والا انسان ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کی حمایت کرے۔خواجہ آصف نے اسٹیبلشمنٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ 75 برس بعد اسٹیبلشمنٹ نے آئینی اور قانونی کردار اپنایا ہے اور یہ اہم بات ہے کہ بحیثیت سیاست دان ہم اس کردار کا تحفظ کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کسی شخص یا سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں بلکہ آئین کے ساتھ کھڑی ہے اور اللہ نے چاہا تو آنے والے وقت میں بھی اسٹیبلشمنٹ کا یہی کردار ہوگا اور ہم اس کردار کی حمایت کریں گے۔
عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائیوں پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس حوالے سے قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا مگر عمران خان قانونی عمل میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ معاملہ عدالتوں میں آتا ہے تو عمران خان اپنے پسند کے فیصلے کروانا چاہتے ہیں، عمران خان نے ہم پر مقدمات بند کرنے کا الزام عائد کیا مگر وہ خود بھی اب وہی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کےلئے واحد ریڈ لائن ملک، اس کا قانون اور آئین ہے اور عمران خان پچھلے چند مہینوں میں کئی بار یہ لائن عبور کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، خریدار پریشان