امریکا میں کورونا پھر لوٹ آیا،کیسز میں اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)کورونا وائرس پھر سر اٹھانے لگا،امریکا میں کورونا کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہونے لگا ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ انتظامیہ نے نئے کووڈ بوسٹرز کی منظوری دیدی، میڈیکل کمپنیوں کے نئے بوسٹرز کورونا کے ایکس بی بی ویئرینٹ کو ہدف بنا رہے ہیں۔
ایف ڈی اے کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن عوامی صحت کیلئے اہم ہے، کووڈ کے خلاف مسلسل تحفظ کیلئے بوسٹر ضروری ہے، 5 سال سے زیادہ عمر کے بچے بھی کووڈ ویکسین کی خوراک کے کم ازکم دو ماہ بعد بوسٹرکے اہل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موٹرسائیکل خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
نیا کورونا وائرس کیا ہے؟
نیا کورونا وائرس (CoV) کورونا وائرس کی نسل سے تعلق رکھنے والے وائرس کی ایک قسم ہے،اس نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کی پہلی بار شناخت چین کے شہر ووہان میں ہوئی اور اسے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کو 2019 (کووِڈ- 19) کا نام دیا گیا۔ بیماری کے اس نام میں ’کو‘ کا مطلب ’کورونا‘ ’وی‘ کا مطلب ’وائرس‘ جبکہ ’ڈ‘ کا مطلب disease یعنی بیماری ہے۔ اس سے قبل اس بیماری کو ’2019 نیا کورونا وائرس‘ یا ’2019 – این کو‘ کا نام بھی دیا گیا تھا۔
کووِڈ- 19 حال ہی میں سامنے آنے والا وائرس ہے جس کا تعلق کورونا وائرس کے اسی خاندان سے ہے جو نظامِ تنفس کی شدید ترین بیماری کی مجموعی علامات (سارس) اور نزلہ زکا م کی عام اقسام پھیلانے کا باعث بنا تھا۔
کووِڈ- 19 کو عالمی ادارۂ صحت نے عالمی وبا قرار دیا ہے،کووِڈ- 19 کو عالمی وبا قرار دینے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ یہ وائرس پہلے سے زیادہ مہلک اور جان لیوا ہوچکا ہے، اس کے برعکس، اس کا مطلب یہ ہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے باقاعدہ اس بات کو تسلیلم کرلیا ہے کہ یہ بیماری عالمی سطح پر پھیل چکی ہے۔
یہ دیکھتے ہوئے کہ یہ بیماری کسی بھی ملک میں بچوں ، خاندانوں اور انسانی آبادیوں میں پھیل سکتی ہے، یونیسف دنیا بھر میں کووِڈ- 19 کی وبا سے نمٹنے کی تیاری اور بیماری کے جوابی اقدامات میں مصروفِ عمل ہے۔ یونیسف دنیا بھر کی حکومتوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی منتقلی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ بچوں اور خاندانوں کو اس سے محفوظ رکھنے کے لئے بھی مسلسل سرگرم رہے گا۔
کووِڈ- 19 وائرس کیسے پھیلتا ہے؟
یہ وائرس متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے خارج ہونے والے رطوبتوں کے چھوٹے قطروں اور ایسے چیزوں کی سطح کو چھونے سے پھیلتا ہے جو کورونا وائرس سے آلودہ ہوچکی ہوں۔ کورونا وائرس ان چیزوں کی سطح پر کئی گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے لیکن اسے عام جراثیم کش محلول سے بھی ختم کیا جاسکتا ہے۔
کورونا وائرس کی علامات کون سی ہیں؟
کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔ بیماری کی شدت کی صورت میں نمونیہ اور سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بہت کم صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
اس بیماری کی عام علامات زکام (فلو) یا عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کووِڈ- 19 کی نسبت بہت عام بیماریاں ہیں۔ اس لئے بیماری کی درست تشخیص کے لئے عام طور پر معائنے (ٹیسٹ) کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ مریض واقعی کووِڈ- 19 میں مبتلا ہوچکا ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لینا ضروری ہے کہ نزلے زکام اور کووِڈ- 19 کی حفاظتی تدابیر ایک جیسی ہیں۔