باپ،بیٹا آمنے سامنے،بلاول،آصف زرداری کی بات کیوں نہیں مان رہے؟بڑا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ابھی اس پوزیشن میں یا اس مقام تک نہیں پہنچ سکے کہ وہ آصف زرداری کے کسی بھی فیصلے کو اٹھا کر باہر پھینک دے۔ بلاول کا قد کاٹھ ابھی اتنا بڑا نہیں ہوا کہ جس میں وہ اپنے باپ کے فیصلوں کے خلاف چلا جائے، جتنا جلدی ممکن ہو ان کو آپس میں اتحاد کرنا چاہئے۔
24 نیوز کے پروگرام ’سلیم بخاری شو‘ میں سینئر تجزیہ کارسلیم بخاری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی میں اب باپ بیٹا گڈکاپ اور بیڈکاپ کی کنڈیشن میں ہیں، بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ الیکشن کو 90 دن میں ہونا چاہیے لیکن اس پر آصف علی زرداری کا کل ہی بیان آیا ہے کہ الیکشن کو نئی حلقہ بندیوں کے تحت اپنی آئینی مدت میں ہونا چاہئے، اب لگ ایسا رہا ہے دونوں باپ بیٹا ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ میرا نہیں خیال کہ بلاول ابھی اس پوزیشن میں یا اس مقام تک نہیں پہنچ سکے جس میں وہ اپنے باپ کے فیصلوں کے خلاف چلے جائیں۔
مزید پڑھیں:بشریٰ بی بی نے آخری کارڈ کھیل دیا،اٹک جیل میں پلان تیار
سننے میں یہ آرہا ہے کہ اس بار الیکشن میں پیپلز پارٹی کو بیک پے رکھا جائے گا کیونکہ ن لیگ ملٹری اسٹیبلیشمنٹ کے زیادہ قریب ہے اسی وجہ سے کہا جارہا ہے کہ اس بار وہ ن لیگ کی حمایت میں زیادہ ہونگے لیکن اتنی بڑی سیاسی جماعت کے ساتھ آپ ایسا ہرگز نہیں کرسکتے، بتایا جارہا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی کے ساتھ ایسا ہوتا ہے تو وہ پی ٹی آئی سے اتحاد کرسکتی ہے اگر ایسا ہوجاتا ہے تو یہ اس جماعت کیلئے سب سے زیادہ نقصان ہوتا ہے جو پوزیشن میں ہوتی ہے اور اس کا سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کو ہوگا کیونکہ وہ اس ٹائم اپنی مضبوط حالت میں ہے۔
جب ایک ایسی جماعت کسی چھوٹی جماعت سے اتحاد کرتی ہے تو اس کا سب سے زیادہ نقصان مضبوط امیدوار کو ہوتا ہے۔ جیسے پہلے ق لیگ کا ہوا تھا کیونکہ وہ جن حلقوں کی جماعت رہ گئی تھی،ان کی جماعت نے جب پی ٹی آئی سے اتحاد کیا تھا تو ان کی پوزیشن کتنی مضبوط ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی سفیر نے چیف الیکشن کمشنر پاکستان سے ملاقات کیوں کی ؟ امریکی محکمہ خارجہ کا بیان آ گیا