(ویب ڈیسک ) لیبیا میں بدترین سیلاب، اموات کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی،انتظامیہ کے عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ سیلاب سے تقریباً 2 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں لیبیا کے مشرقی شہر درنہ میں سیلاب کے سبب بدترین تباہ کاریوں کے بعد اب تک ایک ہزار سے زائد لاشیں نکالی جا چکی ہیں، مقامی انتظامیہ نے سیلاب کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
خبررساں ادارے کے مطابق وزیر ہوابازی اور ہنگامی کمیٹی کے رکن ہچم شکیواتنے کہا ہے کہ میں ابھی درنہ سے واپس آیا ہوں، وہاں صورتحال بہت تباہ کن ہے، سمندر میں، وادیوں میں، عمارتوں کے نیچے، ہر جگہ لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ درنہ میں برآمد ہونے والی لاشوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے، خدشہ ہے کہ اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہوگی۔ میں مبالغہ آرائی نہیں کر رہا ہوں، شہر کا 25 فیصد حصہ غائب ہو چکا ہے، بہت سی عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں۔
انتظامیہ کے عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ سیلاب سے تقریباً 2 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ تخمینہ کس بنیاد پر لگایا گیا ہے۔ سیلاب کے سبب ہزاروں لوگ لاپتا بھی ہوچکے ہیں، شدید بارشوں کی وجہ سے درنہ میں ڈیم ٹوٹ گئے تھے جس کے سبب دریاؤں کے پانی میں زبردست اضافہ ہوا اور پانی شہر کے کئی علاقوں کو بہا لے گیا۔
فیس بک پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں، جس کی آزادانہ طور پر تصدیق نہ ہوسکی، درنہ میں زمین پر کمبلوں سے ڈھکی درجنوں لاشیں دیکھی گئیں۔