انڈے کی زردی کھانی چاہئے یا نہیں؟ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)انڈے کے کھانے لائق دو حصے ہوتے ہیں، ایک سفیدی اور ایک اس کی زردی، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انڈے کا پیلا حصہ یعنی ہاضمہ خراب کر سکتی ہے اور نقصاندہ ہوتی ہے، جبکہ کچھ اسے صحت بخش قرار دیتے ہیں، لیکن اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟ یہ ایک سوال ہے۔
ہیلتھ ایکسپرٹ بوکارو کے سینئر آیورویدک معالج ڈاکٹر راجیش پاٹھک نے بتایا کہ ہمیں انڈے کھانے سے پہلے اپنی صحت کے مطابق کن باتوں کا خیال رکھنا چاہئے۔
انڈے کی زردی وٹامن اے، ڈی، ای اور کے کا بہترین ذریعہ ہے، یہ کیلشیم اور فاسفورس جیسے اہم معدنیات سے بھی بھرپور ہے جو کہ ہڈیوں اور دانتوں کے لیے مفید ہیں۔
انڈے کی زردی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا بھی ایک اچھا ذریعہ ہے جو کہ دل اور دماغ کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے، یہ اعلیٰ معیار کا پروٹین بھی فراہم کرتی ہے جو کہ پٹھوں کی نشوونما اور مرمت میں معاون ہے۔
انڈے کے پیلے حصے میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، ایک بڑے انڈے کی زردی میں تقریباً 186 ملی گرام کولیسٹرول ہوتا ہے۔
اور یہ تو واضح ہے کہ کولیسٹرول بڑھنے سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، اسی لیے بہت سے لوگ اسے اپنی خوراک سے نکال دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : لیموں کو محفوظ رکھنے کے نقصانات اور فوائد
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے اعتدال میں کھانے سے کوئی منفی اثر نہیں پڑتا، خاص طور پر اگر آپ ایک فعال طرز زندگی گزارتے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ انڈے کا پیلا حصہ ہاضمے کے لیے مشکل نہیں ہوتا۔ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ اگر کسی کو انڈوں سے الرجی یا ہاضمے کا مسئلہ نہیں ہے تو اس کو کھانے سے ہاضمے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
ماہرین کہتے ہیں کہ ابلے ہوئے انڈے ہضم کرنے میں آسان ہوتے ہیں۔ لیکن اگر آپ انڈوں کو فرائی کر رہے ہیں تو زیادہ پکے ہوئے انڈوں سے ہاضمے کو پریشانی ہوسکتی ہے۔ ہلکے تیل پکے یا ابلے ہوئے انڈوں کا استعمال بہتر ہوگا۔