پارلیمنٹ پر حملہ،جمعہ کو دما دم مست قلندر،عمران خان کا کیا پیغام ہے؟بڑا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)تحریک انصاف اداروں سے متعلق اپنی ریڈ لائن کراس کرچکی ہے،ایسا لگ رہا ہے کہ تحریک انصاف نے اداروں سے تصادم کی ٹھان لی ہے،تحریک انصاف کی سیاست جمہوریت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، لیکن دوسری جانب اداروں نے بھی یہ واضح کردیا ہے کہ وہ کسی صورت نفرت انگیز مہم کو مزید قبول نہیں کریں گے،اب جیسا کہ اسلام آباد جلسے میں علی امین گںڈاپور کی تقریر میں اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کی گئی جس کے بعد اب تحریک انصاف کے گرد مزید گھیرا تنگ ہوسکتا ہے۔
پروگرام ’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی بھوکلاٹ کا شکار ہوکر اداروں کیخلاف اعلان جنگ کر رہے ہیں ،شاید اُنہیں دکھ اِس بات کا ہے کہ اداروں سے اِن کی ڈیل نہیں ہوسکی،اور اِنہوں نے اِس بات کا اعتراف بھی کیا ہے کہ اداروں سے اِن کے مذاکرات چل رہے تھے ،لیکن اب اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہیں ہوگی ،اب بظاہر تو لگ ایسا رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت نہ ہونے پر پریشانی کا شکار ہیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان تو خود اداروں کو مذاکرات کیلئے اپنا نمائندہ منتخب کرنے کا کہتے رہے اوراب وہ اداروں کیخلاف علی امین گںڈاپور کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں،اور وہ دشمنی میں اِس قدر آگے نکل رہے ہیں کہ وہ اپنی پارٹی پر علی امین گنڈاپور کی وجہ سے عدم اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، کہ اگر کسی نے علی امین گنڈاپور کے بیان کی مخالفت کی تو وہ پارٹی میں نہ رہے،یعنی بانی پی ٹی آئی اپنے رہنماؤں کو صاف صاف یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ رہنما جو اداروں سے متعلق مناسب مؤقف رکھتے ہیں وہ اپنا مؤقف واضح کرلیں ،یعنی یا وہ اسٹیبلشمنٹ کیخلاف مؤقف کو اپنائے یا پھر وہ پارٹی چھوڑ جائیں ،یہی وجہ ہے کہ سلمان اکرم راجہ بھی اب علی امین گںڈاپور کے مؤقف کی تائید کر رہے ہیں،وہ کہہ رہے ہیں علی امین گںڈاپور نے اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار پر جو بات کی اُس پر ہماری کوئی معذرت نہیں ہے،ہم سمجھتے ہیں یہ پاکستان کی دل کی آواز ہے۔پی ٹی آئی رہنماء کیا کہتے ہیں دیکھئے اس ویڈیو میں