پینشن رولز میں کیا ترامیم کی جارہی ہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی حکومت اخراجات کو قابو کرنے کیلئے اصلاحات کر رہی ہے ،اب حکومت نے پینشن رولز میں بھی اہم ترامیم کی ہیں ، آفس میمورنڈم کے مطابق شریک حیات کی وفات یا اہل نہ ہونے کی صورت میں باقی ماندہ اہل فیملی ممبرز کو پنشن کی مدت کو زیادہ سے زیادہ 10 سال تک محدود کردیاگیا ہے، اگر متوفی پنشنر کا بچہ معذور ہو تو اسے تاحیات پنشن ملے گی، اہل بچے کی صورت میں عمومی فیملی پنشن 10 سال تک یا بچے کی عمر 21سال ہونے تک ملے گی۔
اسپیشل فیملی پنشن میں کی گئی ترمیم کے تحت پنشن وصول کرنے والی شریک حیات کی وفات یا اہل نہ رہنے کی صورت میں فیملی ممبرز کو 25سال تک پنشن ملے گی، اگر پنشنر کا بچہ یا بچی معذور ہوا تو یہ پنشن تاحیات ہو گی،اِسی طرح آر مڈ فورسز اور سول آر مڈ فورسز کے تمام ر ینکس کیلئے پہلے سے موجود پنشنر کیلئے پنشن کی شرح میں 50 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔یہ پنشن اہل وارثوں کو ٹر انسفر کی جاسکے گی، تیسری تر میم کے تحت رضاکارانہ ر یٹائر نٹ لینے والے ملازمین کو پینالٹی لگے گی، نئی تر میم کے مطابق اگر کوئی ملازم 25 سال سروس کے بعد رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لے گا تو اُسے پنشن میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا، پنشن کی کٹوتی 3 فیصد کی شرح سے ہوگی جس کا اطلاق ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے ہو گا۔ اس تاریخ سے ساٹھ سال کی عمر تک کی باقی رہ جانے والی سروس پر ماہانہ گراس پنشن پر 3 فیصد کٹوتی کی جائے گی۔
ضرورپڑھیں:ہواوے نے دنیا کا پہلا ٹرپل فولڈ ایبل فون متعارف کرادیا
اس تخفیف کی بالائی حد 20 فیصد مقرر کی گئی ہے۔ان ترامیم کا با ضابطہ نو ٹیفکیشن جا ری کردیاگیا ہے، تمام وزارتوں اور ڈویژنون کو ان ترامیم پر عملدرآ کیلئے اوایم بھیج دیاگیا ہے، ان ترامیم کا اطلاق فوری ہو گا۔اب پینشن رولز میں جو ترامیم ہوئی اُس میں آرمڈ فورسز اور سول آرمڈ فورسز کے تمام رینکس کی پینشن کی شرح میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا جس سے حکومت کی اشرافیہ کو نوازنے کی روایت اب بھی برقرار نظر آتی ہے،جبکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب تو کہتے ہیں کہ پینشن ایک بم کی شکل اختیار کرچکی ہے جس کو روکنا ہوگا،لیکن دوسری جانب حکومت اس بم میں بارود بھی بھر رہی ہے،اگر پینشن قومی خزانے پر بوجھ بن رہی ہے تو پھر مخصوص افراد کی پینشن کی شرح میں اضافہ سمجھ سے بالاتر نظر آتا ہے۔