ملکہ جذبات میناکماری اورکمال امروہی کی داستان محبت پرفلم بنانے کا اعلان
کہانی 20 سالہ محبت،فلم ’’پاکیزہ‘‘کی تخلیق اورریلیز تک کے سفر پر مشتمل ہوگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)ہندی سنیما کے سنہرے دور کی مقبول اداکارہ ,ملکہ جذبات میناکماری اورکمال امروہی کی داستان محبت پرفلم بنانے کا اعلان کردیا گیا۔
بالی ووڈ کے معروف اداکارسنجے دت نے بدھ کے روزملکہ جذبات مینا کماری اورفلمساز کمال امروہی کی دل کوچھو لینے والی داستان محبت کی ایک جھلک شیئر کی جوجلد سدھارتھ پی ملہوترا کی ڈائریکشن میں بننے والی فلم میں دکھائی جائے گی،اس فلم میں ان کا20 سالہ فلمی سفربھی دکھایاجائے گاجس کااختتام 1972 کی شاہکار فلم"پاکیزہ"پرہوگا۔
سنجے دت نے انسٹاگرام پرایک پوسٹ کے ذریعے فلم کا ایک ٹیزرشیئر کیاجس کا آغاز مینا کماری کی تصاویروالے خط اورپس منظر میں دوآوازوں سے ہوتا ہے جن میں سے ایک خاتون اورایک مرد کی آواز ہے:
"میرے ادیب،میرے میرشاہ،میرے شہزادے، میری رباعی،میرے چندن پیارے، میری منجو"
گرافکس میں لکھا نظر آتا ہے:’’ایک فلم ساز،ایک محرک،ان کی شاندارمحبت کی کہانی،ایک خواب جس نے مرنے سے انکار کردیا،ایک محبت جو قبر سے بھی آگے نکل گئی، کمال اورمینا۔"
1972 کی فلم "پاکیزہ" کا مشہور گانا"چلتے چلتے یوں ہی کوئی مل گیا تھا"پس منظر میں بجتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
سنجے دت نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ’’پیارے ساچی اوربلال،آپ کے نئے منصوبے کے لیے نیک تمنائیں،یہ کامیاب رہے۔"
فلمی تجزیہ کارترن آدرش کے مطابق یہ فلم کمال اورمینا کی 20 سالہ محبت کی کہانی بیان کرے گی جوان کی پہلی ملاقات سے لے کر فلم "پاکیزہ"کی تخلیق اورریلیز تک کے سفر پر مشتمل ہوگی۔
فلم بنانے کااعلان کمال امروہی کے پوتے بلال امروہی سمیت دیگر شراکت داروں نے کیاہے،فلم کی ہدایات سدھارتھ پی ملہوترا دیں گے جبکہ اے آر رحمان،ارشاد کامل،بھوانی آئیراورکوثر منیر جیسے نامورفنکار اس پراجیکٹ کا حصہ ہوں گے،فلم 2025 میں شوٹنگ کے بعد 2026 میں ریلیز ہوگی۔
مینا کماری کوماہ جبین بانو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے،انہوں نے بیجوباورا،پری نیتا، دِل اپنا اور پریت پرائی ، صاحب بی بی اور غُلام اور پاکیزہ جیسی سپر ہٹ فلموں میں کام کیاتھا۔
مینا کماری نے 14 فروری 1952ء کو کمال امروہی سے خفیہ شادی کی تھی جومعروف فلم ساز اور اسکرین رائٹر تھے۔
ڈائریکٹرسدھارتھ پی ملہوترا کاکہناہے کہ اس ناقابل یقین سچی کہانی کو ڈائریکٹ کرنابہت بڑااعزاز ہے ،مجھے خوشی ہے کہ بھوانی ایر اور کوثر منیر کی شاندارٹیم کے ساتھ خودارشاد کامل اور استاد اے آر رحمان کو فلم کی موسیقی دینے کا موقع ملا ہے،کمال صاحب اور مینا جی میرے آئیڈیل رہے ہیں، نہ صرف سنیما میں ان کے بے مثال تعاون کے لیے بلکہ اپنے کام میں جوش و خروش کے لیے میں ان کی کہانی کو پردۂ سیمیں پر اتارنے کے لیے پر جوش ہوں۔
بلال امروہی کاکہناہے کہ اس ان کہی محبت کی کہانی اورفلم سازی کے پیچھے کی جدوجہد کو پردے پر لانا ایک بڑااعزاز ہے،ان کی کہانی ہندوستانی سینما کی وراثت کا ایک خوبصورت لیکن المناک باب ہے،میں دنیا کو وہ حقیقی کہانی دکھانا چاہتا ہوں جو کوئی اور نہیں جانتا،جو چپ رہے گی زبانِ خنجر،لہو پکارے گا آستیں کا،اس کے لیے ان کے دادا دادی کمال صاحب اورمینا جی کے درمیان ہاتھ سے لکھے گئے 500سے زیادہ خطوط اوران کی زندگی کی تفصیل والے ذاتی جرائد سے معلومات لی گئی ہیں۔
کمال امروہی اورمینا کی ملاقات اداکاراشوک کمار کے ذریعے 1952 کی فلم "تماشہ" کے سیٹ پرہوئی تھی جس کے بعد دونوں کو ایک دوسرے سے پیار ہو گیا اوراسی سال انہوں نے شادی کرلی۔
کہاجاتاہے کہ امروہی کے قریبی باقرعلی اور مینا کماری کی چھوٹی بہن مدھو کو ہی اس بات کا علم تھا،اس کے بعد دونوں نے 1953 میں "دائرہ" جیسی فلموں میں کام کیا جس میں ان کی محبت کی کہانی کو دکھایا گیا تھا،تاہم یہ فلم باکس آفس پر فلاپ ہو گئی ۔ دونوں نے 14 سال بعد سینما گھروں کی زینت بننے والی مشہورفلم "پاکیزہ" میں بھی ایک ساتھ کام کیا تاہم فلم کی ریلیز کے چند ہفتے بعد مینا کماری بیمار ہو گئیں،بعد میں کوما میں چلی گئیں اوردو دن بعد 1972 میں 38 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
کمال امروہی کا انتقال 1993 میں مینا کماری کی موت کے 21 سال بعد ہوا۔