پشاور ہائیکورٹ کا جج ہمایوں دلاورکو گرفتاری نہ کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پشاور ہائی کورٹ نے اینٹی کرپشن ٹیم کو بنوں میں سرکاری اراضی پر مبینہ قبضےکے کیس میں اسپیشل جج سینٹرل 2 اسلام آباد ہمایوں دلاور کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
پشاور ہائی کورٹ بنوں بینچ میں اراضی سکینڈل کیس کی سماعت ہوئی، جج ہمایوں دلاور کے وکلا عدالت پیش ہوئے اور ایف آئی آر کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، جج ہمایوں دلاور کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 419 کنال کی اراضی کا جج کے والد حاجی دلاور خان کی ملکیت میں ہونے کا ریکارڈ محکمہ مال میں موجود ہے، اراضی میں رہائشی کالونی بنانے کے لیے انتظامیہ نے باقاعدہ این اوسی جاری کیا تھا۔
وکیل صفائی نے مزید کہا کہ 9 ستمبر کو جج ہمایوں دلاور کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، اگلے روز وارنٹ جاری ہوئے، ایف آئی آر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فیصلہ دینے پر درج کی گئی۔
وکیل صفائی کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے اینٹی کرپشن ٹیم کو جج ہمایوں دلاور کو گرفتاری نہ کرنے کا حکم جاری کیا۔
واضح رہے کہ بنوں میں سرکاری اراضی پر مبینہ قبضے پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے جج ہمایوں دلاور کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، وارنٹ میں جج کے والد دلاور خان، بھائی صادق خان اور رجسٹرار کا نام بھی شامل ہے، نامزد ملزمان پر قیمتی سرکاری اراضی پر غیرقانونی طریقے سے قبضہ کرنےکا الزام ہے، دوسری جانب محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ 1976 اور 1980 کے درمیان 39 کنال اراضی کا غیرقانونی طریقے سے انتقال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 171ضمنی الیکشن، پی ٹی آئی امیدوار کی کونسی پوزیشن،سیاسی حریف جماعتیں حیران
خیال رہے کہ اسلام آباد کی عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے 5 اگست 2023 کو توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی، بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی سزا معطل کردی تھی اور ضمانت پر رہائی کا حکم بھی دیا تھا۔