سعودی حکومت نے 15سال بعد فیصلہ تبدیل کر دیا۔۔رمضان میں لوگ ناراض
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی حکومت نے 15 سال کےعرصے کے بعد رمضان المبارک کے دوران ایک اصول تبدیل کرکے لوگوں کو حیران کردیا۔ سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے رمضان المبارک کے دوران سکول کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے سے ملک کے بہت سے لوگ ناراض ہیں۔
ایک بھارتی اردو اخبار کی ویب رپورٹ کے مطابق حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ایک سکول کا طالب علم وزیر تعلیم ڈاکٹر حماد الشیخ سے رمضان میں سکول بند رکھنے کی بات کہہ رہا ہے۔ سعودی عرب میں 15 سال بعد ایسا ہو رہا ہے کہ رمضان المبارک میں سکول کھلے رکھے جا رہے ہیں۔رمضان المبارک کے آغاز سے قبل سعودی وزارت تعلیم نے سکول کھولنے اور ان کے اوقات میں تبدیلی سے متعلق آگاہ کیا تھا۔ وزارت نے کہا تھا کہ سکول صبح 9 سے 10 بجے کے درمیان شروع ہوں گے اور ہر کلاس کا دورانیہ 35 منٹ ہو گا۔سعودی عرب میں دو سمسٹروں کے بجائے اب تین سمسٹر کا تعلیمی سال شروع کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے اعلان کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کے طلبا کو عید کی 12 دن کی چھٹیوں سے مہینے میں 24 دن پہلے سکول آنا ہو گا۔تاہم وزارت نے تمام محکمہ تعلیم کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا ہے کہ سکول کب شروع ہوں گے۔وزارت نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ طلبہ کے لئے عید الفطر کی تعطیلات 26 اپریل سے شروع ہوں گی۔رمضان کے مہینے سے سکول ایک طالب علم کا سعودی وزیر تعلیم سے پورٹل کھولنے سے متعلق پوچھا گیا سوال سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا۔ ملک گیر ٹورنامنٹ تھرڈ سکول لیگ کی افتتاحی تقریب کے دوران اس طالب علم نے وزیر تعلیم ڈاکٹر حماد الشیخ سے سوال کیا کہ کیا رمضان المبارک میں سکول بند کرنا ممکن ہے؟ تو وزیر نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے۔ بچے کا کہنا تھا کہ رمضان میں سکول آنا تھکا دینے والا ہوتاہے۔اس کے جواب میں وزیر نے طالب علم سے کہا کہ رمضان میں سکول آنا دوسرے دنوں میں سکول آنے جیسا ہے۔ دونوں کی یہ گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگوں نے سکول بند کرنے کے حق میں دلائل دینے شروع کردیے۔ سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران سکولوں کو بند کیا جانا چاہیے کیونکہ اس سے طلبہ اور اساتذہ دونوں کی کارکردگی متاثر ہوگی۔مکہ اخبار کے کالم نگار عبدالسلام المنیف کا خیال ہے کہ رمضان کے دوران سکولوں کو بند رکھا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ بچوں کو اتنی دیر تک تعلیم سے دور رکھنا درست نہیں، ان کا کہنا ہے کہ وزارت کو چاہیے کہ وہ آن لائن کلاسز کے ذریعے سکولوں کو جاری رکھے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کےمینارِ پاکستان پر جلسے کی تاریخ دوسری بار تبدیل