پارلیمنٹ کے اختیارات، حکومتی اتحاد نے ردِ عمل دیدیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) حکومتی اتحاد کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے اختیارات کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکمران جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارلیمان کو قانون سازی کرنے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا اختیار کسی اور کو نہیں دیا جا سکتا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ 8 رکنی بینچ پہلے ہی بنا دیا گیا ہے جبکہ بل ابھی تک بنا ہی نہیں ہے، تمام جماعتوں کا مطالبہ ہے فل کورٹ بنایا جائے، عجلت میں درخواست دائر ہوئی اور بینچ تشکیل دے دیا گیا، ہم دو سپریم کورٹ کی بات نہیں کرتے ہمیں ایک ہی سپریم کورٹ چاہیے، ریاستی اداروں میں روز بروز تقسیم کا تاثر زور پکڑ رہا ہے، ہمیں امید ہے کہ آج بینچ تحلیل کر دیا جائے گا۔ تحلیل کردیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کا خدشہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان قائرہ کا کہنا ہے کہ بل ابھی پارلیمان میں ہے اور سپریم کورٹ نے اسے پہلے ہی ٹیک اپ کر لیا ہے، کیا پارلیمنٹ کو اختیارات سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، سب جماعتوں نے مل کر پارلیمان کے اختیارات کیلئے کوششیں کی ہیں، یہ بینچ بنا کر پارلیمنٹ کے اختیارات کو روکنے کی جو کوشش کی جارہی ہے وہ قابل برداشت نہیں ہے۔
جے یو آئی کے رہنما کامران مرتضیٰ کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ میں بینچ ممبران پر بھی حیران ہوں اور کیس کو فکس کرنے پر بھی، ہم جو کیس جنوری میں کیے تھے ان پر ابھی تک فائل نمبر بھی نہیں لگے اور دوسری طرف قانون ابھی بنا نہیں اور کیس فکس بھی ہو گیا ہے۔