(سلمان سلیم) کراچی میں اغوا برائے تاوان جیسے واقعات معمول بن چکے ہیں لیکن اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کیخلاف بھی اس گھنونے فعل کا مقدمات کا اندراج شروع ہو گیا ہے ۔
تفصیلا ت کےمطابق سی ٹی ڈی کے مبینہ اغواء کاروں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے , تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ مدعی محمد نواز کی مدعیت میں اغواء کی دفعات کے تحت درج کیا گیا،مقدے میں شہری کا کہنا ہے کہ رواں سال کی 16 مارچ کو سکندر نامی شخص کی کال آئی ، کال پر سکندر نامی شخص نے بتایا کہ آپ کے بھانجےغلام مصطفی کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا ہے، آپ مجھے 5لاکھ روپے دو میں آپ کے بھانجے کو چھڑواونگا، سکندر نامی شخص مسلسل 3سے 4دن تک کال کرتا رہا ،
مجھے 19 مارچ کو ملنگ خان نامی شخص کی کال آئی جس نے میرے بھانجے کی رہائی کے عیوض 2 لاکھ روپے مانگے ۔
مقدمے میں مزید کہا گیا ہےکہ ملنگ خان نامی بندے نے عمران کا نمبر دیا اور اس سے رابطہ کرنے کا کہا، عمران سے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ غلام مصطفی سی آئی اے گارڈن میں ہے ، میرے بھانجے کی رہائی کے عیوض عمران نامی شخص نے 6لاکھ روپے مانگے ، 25 مارچ کووہاڑی سے کراچی پہنچ کر بھانجے کی تلاش کی لیکن کچھ نہیں پتہ چل سکا، سی آئی اے پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں : گندم کی کٹائی کا موسم ،شدید بارشوں سے متعلق الرٹ جاری