مسلمان رکشہ ڈرائیور کا ’جے شری رام ‘نہ بولنے پر جنونی ہندوؤں کا تشدد، بچی والد کو بچانے کیلئے روتی رہی،ویڈیو وائرل 

Aug 13, 2021 | 12:15:PM
مسلمان رکشہ ڈرائیور کا ’جے شری رام ‘نہ بولنے پر جنونی ہندوؤں کا تشدد، بچی والد کو بچانے کیلئے روتی رہی،ویڈیو وائرل 
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں انتہا پسندی عروج پر ہے اور خاص طور پر اس ہندو پسندی کا نشانہ مسلمانوں کو بنایا جا رہا ہے ۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کئی بار تو کچھ ایسا سامنے آجاتا ہے کہ روح کانپ جاتی ہے۔ وہیں اب ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جسے دیکھ کر آپ انسانیت سے بھروسہ کھو دیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے شہر  کانپور میں ایک مسلمان شخص کی پٹائی کا ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک جنونی ہندؤں کا گروہ ایک باریش رکشہ ڈرائیور پر تشدد کرتے ہوئے اسے ’جے شری رام‘کا نعرہ لگانے پر مجبور کر رہے ہیں اور اس کی بیٹی اپنے والد کو بچانے اور چھوڑ دینے کی فریاد کرتی نظر آرہی ہے۔ ایک معصوم بچی رورو کر لوگوں س کہہ رہی ہے کہ پاپا کو چھوڑ دو۔ لیکن شرپسندوں نے اس معصوم کی ایک نہیں سنی۔بھارت میں اس طرح کے واقعات کا ہونا ایک معمول بن گیا ہے اور وہاں بھارتی مسلمانوں کیلئے جینا دوبھر ہو گیا ہے۔بھارت میں آئے دن مسلمانوں پرتشدد کیا جاتا ہے اور مودی حکومت شرپسند ہندؤں کے خلاف  کوئی بھی سخت ایکشن نہیں لیتی بلکہ خاموشی تماشائی بنی ہوئی ہے۔ 

اس معاملے میں پولیس نے رسمی کاروائی کرتے ہوئے بجرنگ دل کے ایک کارکن سمیت3ملزموں کو گرفتار کیا تو بجرنگ دل کے سینکڑوں کارکنوں نے گزشتہ رات مقامی پولیس کے آفس پہنچ کر گیٹ کا گھیراؤکرلیا۔یہاں بجرنگ دل کے کارکنوں نے جئے شری رام کے نعرے لگائے اورہنومان چالیسا بھی پڑھا. پولیس نے بات چیت کے ذریعہ گھنٹوں تک چلے اس انتہائی اہم معاملہ کو ختم کیا۔بجرنگ دل کے مطابق پولیس نے ان کے کارکن کو رہا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔جبکہ پولیس اس معاملے میں محتاط رد عمل کا اظہار کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کی پیش قدمی جاری،12ویں صوبائی دارالحکومت پر  قبضہ