(24 نیوز)نجی بینک کا منیجر 13 سال کی عدالتی جنگ کے بعد ملازمت پر بحال , اسلام آباد ہائی کورٹ کا برطرف ملازم کو 15 دنوں میں بحال اور 5 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم.
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے فیصلہ میں تحریر کیا ہے کہ بینک ملازم کے خلاف فنڈز کے خرد برد اور اختیارات کے غلط استعمال کا الزام نہیں، انکوائری رپورٹ کے مطابق 2690 روپے کی کمی ہوئی جو پٹیشنر نے ادا کئے۔ عدالت نے فیصلہ میں لکھا ہے کہ ،معمولی غلطی پر کسی کا کیریئر تباہ نہیں کیا جا سکتا،پٹیشنر کو باضابطہ چارج شیٹ نہیں دی گئی ، انکوائری شروع کرنے اور برطرفی سے قبل شوکاز نوٹس بھی نہیں دیا گیا، رضوان علی خان کو 21 اپریل 2008 کو معمولی غلطی پر ملازمت سے برطرف کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ کیس گلگت کی چیف کورٹ اور سپریم ایپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان میں بھی کیس زیر سماعت رہا،عدالتی دائرہ اختیار کے تعین کے بعد کیس اسلام آباد منتقل ہوا۔ سپریم کورٹ نے این آئی آر سی کو تین ماہ میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا، این آئی آر سی ، لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت رہا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ:رحیم یار خان مندر حملہ کیس، آئندہ سماعت پرکمشنر اور ڈپٹی کمشنر طلب