پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ ۔ حکومتی اوراپوزیشن اراکین میں سخت جملوں کا تبادلہ۔ اجلاس ملتوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی ایک دوسرے پر شدید الزام تراشی اور نعرے بازی کی گئی۔ہنگامی کے باعث اجلاس 15منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے رکن اسمبلی ملک ارشد کے بیان پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی، ملک ارشد نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نشے پر کنٹرول نہیں کرنا چاہتی ہے۔ ممبر صوبائی اسمبلی کے بیان پر حکومتی ارکان نے ایوان میں شورشرابا اور ہنگامہ آرائی شروع کر دی، ایوان میں چور چور کے نعرے لگائے گئے۔
حکومتی ارکان نے اپنے لیڈر کےخلاف بولے گئے الفاط واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ الفاظ واپس لیں ورنہ اجلاس کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے ۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ملک ارشد کو ایوان سے باہر نکالنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ملک ارشد کو باہر نکالا جائے ورنہ ہاؤس نہیں چلنے دیں گئے۔
حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، ایوان میں ایک دوسرے پر شدید الزام تراشی اور نعرے بازی کی گئی۔ایوان میں حکومتی رکن میاں محمودالرشید نے کہاکہ عمران خان کیخلاف زبان درازی کی گئی تو زبان گدی سے کھینچ لیں گے۔
مسلم لیگ ن کے رکن ملک ارشد نے کہاکہ کسی بھی ضلع میں نارکوٹکس کا کوئی دفتر نہیں ہے، حکومت ہمیں لال جھنڈی دکھا رہی ہے۔اس پر صوبائی وزیر راجہ بشارت نے کہا کہ ن لیگ نے لڑنا ہے تو اسمبلی سے باہر آئے ان کا مقابلہ کریں گے جواب میں ن لیگ کے رانا مشہود نے کہاکہ جس نے ایوان سے باہر آ کر لڑنا ہے وہ بھی آ جائے مقابلے کیلئے تیار ہیں۔
ہنگامہ آرائی کی اس صورتحال کے بعد چیئرمین پیبل نے اجلاس 15 منٹ کے لئے ملتوی کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کس کو لگے گی؟