(24 نیوز) ن لیگ کی قیادت نے کارکنوں پر بھارتی میڈیا وار کا حصہ بننے کا الزام لگانے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر مارشل لا دور میں سیاسی جماعتوں کو ریاست دشمن کہا گیا، اب نام نہاد حکومت بھی وہی کچھ کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے کہا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق ایک رپورٹ آئی ہے جسے حکومتی میڈیا ونگ نے جاری کیا ہے۔ مفروضے کی بنیاد پر 135 صفحات کی رپورٹ تیار کی گئی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ رپورٹ میں ایشیا، مڈل ایسٹ کے نقشے میں کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا۔ کیا وزرا نے اس رپورٹ کو پڑھا تھا؟ یہ ڈیٹا کینیڈا کی کمپنی سے لیا گیا جس نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔ اہلیت ہوتی تو اپنے ملک سے ڈیٹا اکٹھا کرتے۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کی جاری کردہ رپورٹ میں زیادہ تر سیاستدانوں کا تذکرہ ہے۔ ڈیٹا اکٹھا کرکے رپورٹ تیار کی گئی۔ نام نہاد حکومت نے خود رپورٹ پڑھی ہی نہیں ہے۔ کرپشن اور نااہلی کی بات کریں تو نیشنل سیکیورٹی کا ایشو بن جاتا ہے۔ کیا مہنگائی اور حکومتی کارکردگی کے خلاف بولنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ حکومت کیخلاف بولنے والے کو ریاست دشمن کہا جاتا ہے۔ حکومتی پالیسیوں سے پاکستان تنہا ہو چکا ہے۔ حکومت کا مقصد ملکی حالات سے توجہ ہٹانا ہے۔ رپورٹس، ٹویٹس اور جھوٹ بولنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسی باتیں کی جا رہی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر کااس موقع پرکہنا تھا کہ انتہائی گمراہ کن اور غیر معتبر رپورٹ ہے۔ اگر ہم نے ریاست مخالفت کا اندازہ لگانا ہے تو وزیراعظم نے ایران میں کہا تھا کہ پاکستان کی طرف سے در اندازی ہوتی ہے، کیا یہ ریاست مخالف بیان نہیں ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی رٹ کو چیلنج کرنے والے تو دندناتے پھر رہے ہیں۔ آئین پر عملداری کرنے والوں کو ریاست مخالف کہا جا رہا ہے۔ آئین پاکستان پر عملداری کا مطالبہ ریاست مخالف نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:صدر اوروزیراعظم کے زیراستعمال جہازوں کی مرمت ۔۔ 12 ارب خرچ ہونے کا انکشاف