عمران خان نے اپنے چیف آف سٹاف سے دوری اختیار کرلی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے چیف آف سٹاف کے بیان سے لاتعلقی اختیار کرلی۔
ایک نجی چینل کے اداکاروں کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے جو ایک چینل کو انٹرویو دیا اس میں ایک جملہ قابل اعتراض تھا ۔
عممران خان نے کہا کہ ان کی پلاننگ ہے کہ تحریک انصاف پر سختی کرو، نجی ٹی وی پر سختی کر دی۔ شہباز گل کوئی بات کہہ گیا ہے تو چینل کا کیا قصور ہے۔ ایسا صرف اس لیے کیا گیا تاکہ ٹی وی کا منہ بند کیا جائے اور دیگر چینلز کو ڈرایا جائے۔17 جولائی کو دھاندلی کے باوجود پی ٹی آئی جیتی جس کے بعد یہ گھبرا گئے اور اب یہ اپنے پلان سی پر چلے گئے ہیں۔ اس وقت تحریک انصاف کو فوج سے لڑانے کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے۔
عمران خان کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ مجھے ناک آؤٹ کرنے کے لیے توشہ خانہ کیس، ممنوعہ فنڈنگ کیس چلا رہے ہیں۔یہ چاہتے ہیں کہ اگر عمران خان سے بین ہٹاتے ہیں تو نواز شریف جو نااہل ہوا ہوا ہے وہ بین بھی ہٹا دیں۔ یہ اتنا خوفناک پلان ہے اس سے پاکستان کو کتنا نقصان ہوگا یہ کوئی سوچ نہیں رہا۔پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے کیونکہ ہماری پارٹی تمام صوبوں میں ہے، باقی پارٹی صوبوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔
یہ ن لیگی قائد کے خلاف پانامہ کیس کا میرے خلاف توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کیس سے موازنہ کر رہے ہیں اور کسی قسم کی ڈیل کروا رہے ہیں۔ میں کسی ڈیل کا حصہ نہ بنا نہ بن سکتا ہوں۔ میں اپنا مکمل لائحہ عمل آج لاہور میں ہونے والے جلسے میں بتاؤں گا۔