یونیورسٹی میں طالبہ سے زیادتی،2 پروفیسرز گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عاشر اشفاق)ڈیرہ غازی خان میں پولیس نے غازی یونیورسٹی کے 2 پروفیسرز کو طالبہ کے ریپ کیس میں گرفتار کر لیا ہے جبکہ تونسہ پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے روکنے کے لیے دھمکیاں دینے پر متاثرہ لڑکی کے والد کی رپورٹ پر ملزمان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا۔
غازی یونیورسٹی کے 2 پروفیسرز کو گرفتار کرلیا گیا ہے،دونوں پر اپنی طالبہ سے زیادتی کا الزام ہے،متاثرہ لڑکی کے والد نے صدر تھانہ تونسہ میں شکایت درج کروائی تھی کہ ریپ کیس کے ملزمان نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں اور ان سے اپنی بیٹی کو ایف آئی آر واپس لینے پر مجبور کرنے کا کہا ہے۔
ضرور پڑھیں :غازی یونیورسٹی سکینڈل ،2پروفیسرزمعطل،اساتذہ نے کام چھوڑدیا،انتظامی عہدوں سے مستعفی
شکایت کنندہ کے مطابق فزکس ڈیپارٹمنٹ کے دونوں پروفیسروں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ان کے خلاف ریپ کا مقدمہ واپس نہ لیا گیا تو وہ اسے جان سے مار دیں گے، ان کی شکایت پر تونسہ صدر میں دفعہ 506-بی کے تحت مقدمہ نمبر درج کیا گیا کیونکہ لڑکی کا تعلق تونسہ سے ہے۔
دوسری جانب سنڈیکیٹ کمیٹی کی عدم موجودگی اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جنسی ہراسانی کی شکایات کی حساسیت کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے سے غازی یونیورسٹی کی ساکھ داؤ پر لگ گئی ہے۔
فزکس ڈیپارٹمنٹ کی طالبات نے 4 فروری 2023 کو پاکستان سٹیزن پورٹل پر 2 پروفیسرز کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جنہیں بعد میں ریپ کیس میں مشتبہ ملزم قرار دیا گیا۔