"جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو"،نیٹ فلکس کےلئے پہلی پاکستانی اوریجنل ڈرامہ سیریز

فواد خان، ماہرہ خان، صنم جنگ ،احد رضا میر ، حمزہ علی عباسی،بلال اشرف، مایا علی، اقراء عزیز، ہانیہ عامراور خوشحال خان سمیت کئی فنکاراداکاری کے جوہردکھارہے ہیں

Aug 13, 2024 | 13:31:PM

(ویب ڈیسک)آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر پاکستان  کی پہلی اوریجنل ڈرامہ سیریز "جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو"جلدآن ایئرہونے والی ہے جس میں سپرسٹار فواد خان، ماہرہ خان، صنم جنگ ،احد رضا میر ، حمزہ علی عباسی،بلال اشرف، مایا علی، اقراء عزیز، ہانیہ عامر، خوشحال خان، نادیہ جمیل، عمیر رانا ،ثمینہ احمد اوردیگر اداکاری کے جوہردکھارہے ہیں۔

"جوبچے ہیں سنگ سمیٹ لو"معروف رائٹر فرحت اشتیاق کے اسی نام سے 2013ء میں شائع ہونے والے مقبول ناول پر مبنی  ہے جسے مومنہ دُرید فلمزکے بینرتلے بنایاگیاہے جس  کی شوٹنگ اٹلی، برطانیہ اور پاکستان میں  ہوئی ہے، یہ عشق و محبت پر مبنی ایک لازوال داستان ہے جو تاریک ماضی کو محبت کے ذریعے بدل کر ایک خوبصورت مستقبل اور پرسکون زندگی سے متعارف کراتی ہے،یہ سکندر اور لیزا کی کہانی مبنی  ہے  جس کا آغاز  32 سالہ وکالت کے پیشے سے منسلک سکندر سے ہوتا ہے جو اکیلا رہتا ہے اور بے خوابی کا شکار رہتا ہے، نیند اس سے کوسوں دور بھاگتی رہتی ہے مگر جب آتی ہے تو  ساتھ ڈراؤنے خواب بھی لاتی ہے جن سے وہ افسردہ ہوجاتا ہے،اس کا  پراسرار ماضی اسے جینے نہیں دے رہا تھا، وہ اپنی ملازمت کی بنا پر  روم چلا جاتا ہے جہاں اس کا واسطہ  لیزا نامی ایک خوب صورت اطالوی لڑکی کے ساتھ پڑتا ہے ،لیزا دوستانہ طبیعت کی مالک  خوش مزاج اور چنچل لڑکی ہوتی ہے جو زندگی کو خوبصورتی کے ساتھ گزارنے پر یقین رکھتی ہے،وہ سکندر سے دوستی کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن وہ اسے قریب نہیں آنے دیتا تاہم وہ  ہارنہیں مانتی  اور بالآخرسکندر کو اپنے سامنے کھولنے میں کامیاب  ہوجاتی ہے، ان کے درمیان محبت پھوٹتی ہے اور اس محبت کا احساس نہایت خوبصورت لگتا ہے۔

"جوبچے ہیں سنگ سمیٹ لو"کی کہانی بارہا فلیش بیکس سے گِھری ہوئی ہے، ہم آہستہ آہستہ دیکھتے ہیں کہ سکندر کیا تھا،اس کی دنیا کیسے اور کس کے ذریعے تباہ ہوئی،اس کے ساتھ کچھ ناقابل یقین حد تک خوفناک ہوتا ہے جس پر ہمارے معاشرے کے لوگ یقین نہیں کرتے کہ ایک آدمی کے ساتھ  ایسا ہو سکتا ہے لیکن اس کے ساتھ ایسا ہوتا ہے جواسے مکمل طور پر توڑ کرخودکشی کے دہانے پر پہنچا دیتا ہے۔

 سکندر کے ماضی کو پڑھ کر دل دہلا دینے والا خوفناک منظر ذہن میں آتا ہے، یہ حیرت انگیز ہے کہ کس طرح لیزا اس پر اثر انداز ہونے میں کامیاب رہی اور اسے اپنی تاریک زندگی میں روشنی کی کرن کے طور پر دیکھنے پر مجبور کر دیا، اگرچہ لیزا کا اپنا ایک ماضی تھا لیکن وہ سکندر کی طرح خوفناک نہیں تھا، یہ لیزا کی ہر کسی میں اچھائی دیکھنے کی صلاحیت اور استقامت تھی جس نے سکندر کو  ہتھیار ڈالنے اور  اپنی محبت قبول کرنے پر مجبور کیا، جب وہ دونوں روشن مستقبل کے حسین خواب دیکھ رہے ہوتے ہیں تو کہیں سے ماضی دروازے پر آکر دستک دے دیتا ہے اور ہر ایک کی زندگی سے خوشیاں چھین لیتاہے،انہیں کہانی ایک ایسے موڑ پر  لے آتی ہے  جو بتاتا ہے کہ  سکندر اور لیزا کی زندگی ان کی سوچ سے زیادہ جڑی ہوئی تھی،اس موڑ پر سب کچھ ہاتھ سے ریت کی مانند پھسلتا دکھائی دینے لگتا ہے، سکندر اور لیزا دونوں کو ان لوگوں نے دھوکہ دیا جنہیں وہ سب سے زیادہ پسند کرتے تھے، دونوں دل کے اتنے اچھے تھے کہ  بہن بھائیوں کے چہرے کے پیچھے کی نفرت اور چالاکی کو پہچاننے سے قاصر تھے، دونوں کو اپنوں نے ہی برباد کیا تھا مگر لیزا کے پاس اب بھی ایسے لوگ تھے جو اس سے پیار کرتے تھےجبکہ سکندر کے پاس کوئی نہیں تھااور وہ بالکل تنہا تھا۔

"جوبچے ہیں سنگ سمیٹ لو"احد رضا میر کی دوسری نیٹ فلکس اوریجنل سیریز ہوگی کیونکہ وہ اس سے قبل نیٹ فلکس کے شو "ریزیڈنٹ اِیول" میں بھی کام کر چکے ہیں.

مزیدخبریں