نصف بھارت بھوکا تو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی کیا ضرورت ؟ کمل ہاسن کامودی کو سوال
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بھارتی سیاسی جماعت مکل نیدھی مایم (ایم این ایم) کے سربراہ کمل ہاسن نے نریندر مودی سے استفسار کیا کہ ایسے وقت میں جب نصف بھارت بھوکا ہے، ایسے میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی کیا ضرورت ہے؟ ایم این ایم کے سربراہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں بھارتی وزیراعظم سے اس حوالے وضاحت دینے کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطا بق سا بق انڈین ایکٹراورسیاسی جماعت مکل نیدھی مایم نامی کے سر برا ہ نے کہا ہے کہ نریندر مودی جی بتائیں کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے 1 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے جانے کے پیچھے کیا عقلمندی ہے؟کمل ہاسن نے مزید کہا کہ وہ بھی ایسے وقت میں جب بھارت کی آدھی سے زائد عوام کو بھوک لگی ہوئی ہے اور عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث جو معاشی مشکلات کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ دیوار چین کی تعمیر کے دوران ہزاروں لوگ جان سے گئے تھے، ڈریگن حکمرانوں نے جس دیوا ر چین کے متعلق کہا تھا کہ وہ عوام کے تحفظ کے لیے بنائی گئی۔کمل ہاسن نے یہ سوال جنوبی تامل ناڈو اسمبلی کے انتخابات کے لیے اپنی مہم کے ابتدا سے چند گھنٹے قبل اٹھایا اور کہا کہ ’معزز منتخب وزیراعظم جواب دیں۔نریندر مو دی نے 10 دسمبر کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا، جس کے متعلق توقع کی جارہی ہے کہ وہ 2022 تک مکمل ہوجائے گی۔تامل ناڈو میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات اپریل تا مئی 2021 میں ہوں گے، کمل ہاس نے الزام لگایا کہ حکام نے آخری وقت میں انہیں شہری علاقوں میں انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی۔