(24نیوز) چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنر ل انعام حیدر ملک کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی اشد ضرورت ہے۔
این ڈی ایم اے کے تین رکنی وفد نے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا کے اعلی حکام سے بنکاک ملاقاتیں کیں۔وفد کی سربراہی چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنر ل انعام حیدر ملک نے کی۔ ملاقات میں پیشگی وارننگ کے حوالے سے صلاحیتی دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے تحقیق اور تجربات کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔پاکستان میں آفات کے خطرات کے تدارک کے لیے مستقبل میں تعاون کے موئثرلائحہ عمل کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چئیرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہموسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی اشد ضرورت ہے۔تھائی لینڈ میں تعینات پاکستانی سفارتخانے کے سینئر افسران اور دفاعی اتاشی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کی قیادت میں سرکاری دورے پر تھائی لینڈ میں موجود تین رکنی وفد نے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا کے اعلی حکام سے آج بنکاک ملاقاتیں کیں۔وفد نے تازیانا بوناپیس، ڈائریکٹر انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی اور ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن ڈویژن (DRR)، ڈاکٹر سنجے کے سری واستا، چیف DRR ڈویژن اور ڈیانا پارتیکا موسقیویراڈپٹی چیف، علاقائی دفتر برائے ایشیا پیسیفک UNDRR کے ساتھ ملاقاتیں کیں، جہاں پاکستان میں آفات کے خطرات کے تدارک کے لیے مستقبل میں تعاون کے موئثرلائحہ عمل کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے اقوام متحدہ کے اہم نمائندگان اور عہدیداران کو قدرتی آفات سے درپیش خطرات کے پیش نظر مرتب شدہ لائحہ عمل اور منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے اجتماعی انداز میں نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے خصوصی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔
اس موقع پرESCAP کے عہدیداراں نے این ڈی ایم اے کی سطح پر پاکستان میں آفات کے خطرات کو کم کرنے اور پیشگی وارننگ کے حوالے سے صلاحیتی دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے تحقیق اور تجربات کے تبادلے پر اتفاق کیا۔ میٹنگ کے دوران خطرات کے حوالے سے پیشگی آگاہی اور انتظامات کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے COP-27 میں موسمیاتی تبدیلی کے لیے Loss and Damage فنڈکی تشکیل کو بھی سراہا گیا۔ESCAPنمائندگان کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں اور اسکے اثرات سے متعلق مرتب کردہ آپ گریڈ کرکے جلد ہی جاری کیا جائے گا تا کہ پیشگی معلومات کی فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔