سگریٹ کی فروخت غیرقانونی قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)نیوزی لینڈ نے 14 سال سے کم عمر بچوں کو سگریٹ کی فروخت غیرقانونی قرار دے دی ہے۔
نیوزی لینڈ میں ایک نئے قانون کی منظوری دی گئی ہے جس کا مقصد آنے والی نسل کے لیے سگریٹ خریدنا قانونی طور ناممکن بنایا جائے گا۔اس قانون کے مطابق 1 جنوری 2009 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو کبھی بھی تمباکو فروخت نہیں کیا جاسکے گا۔یعنی 50 سال بعد بھی کوئی فرد نیوزی لینڈ میں سگریٹ خریدنے کی کوشش کرے گا تو اسے اپنے شناختی کارڈ سے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ کم از کم 63 سال کا ہے۔
New Zealand passed into law a unique plan to phase out tobacco smoking by imposing a lifetime ban on young people buying cigarettes.#NewZealand #Cigarettes #Smokinghttps://t.co/C3AReeP6Jr
— Business Standard (@bsindia) December 13, 2022
اس کے علاوہ نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ سگریٹ میں نکوٹین کی مقدار میں ڈرامائی حد تک کمی کی جائے گی جبکہ ان کی فروخت عام دکانوں کی بجائے مخصوص ٹوبیکو اسٹورز میں ہوگی۔نیوزی لینڈ کی ایسوسی ایٹ وزیر صحت عائشہ ورال نے پارلیمان میں خطاب کے دوران کہا کہ ایسی پراڈکٹ کو فروخت کی اجازت دینے کی کوئی اچھی وجہ نظر نہیں آتی جس کو استعمال کرنے والے 50 فیصد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔