(24نیوز)ریکوڈک کے معاملہ پر حکومت کی 2 اہم اتحادی جماعتیں ناراض،وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جےیوآئی اور بی این پی مینگل کا احتجاجی مظاہرہ۔
احتجاج کے بعد جےیوآئی اور بے این پی مینگل کا بل میں ترامیم تک کابینہ اجلاس سے واک آؤٹ ،اتحادی وزراء کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کے معاملہ پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا اس بل کے مخالف ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء جےیوآئی اور بی این پی کو واک آوٹ کے بعد مناتے رہے،جےیوآئی اور بی این پی کا ترامیم شامل ہونے تک کابینہ کے اجلاسوں سے بائیکاٹ کا فیصلہ ،جےیوآئی اور بی این پی کے وزراء وزیراعظم ہاؤس سے روانہ ہو گئے، دونوں جماعتوں کے تحفظات درست ہے جلد ترامیم شامل کی جائے گی، حکومت نے یقین دہانی کرادی۔
دوسری جانب وزیراعظم نے اتحادی ارکان کابینہ کے تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی دونوں جماعتوں کے ساتھ بات چیت کر کے منائے گی ،کمیٹی ریکوڈک کے حوالے سے ارکان کے تحفظات دور کرے گی ،کمیٹی ریکوڈک کی اہمیت اور معاہدے سے متعلق اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لے گی ،کمیٹی میں وزیر قانون، وزیر سیاسی امور اور دیگر وفاقی وزراء شامل ہیں، وفاقی وزراء کا کہنا ہے کہ جلد وفاقی کابینہ سے ریکوڈک کی سمریاں منظور کروانے لی جائیں گی ۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے ریکوڈک کے حوالے سے سمریوں کی منظوری دے دی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس سے پہلے پارلیمنٹ سے قانون بھی پاس کروا لیا گیا ،کابینہ نے ریکوڈک سے متعلق پیٹرولیم ڈویژن کی سمریوں کی منظوری دی ، کابینہ نے ریکوڈک کے حوالے سے ای سی سی فیصلوں کی بھی توثیق کر دی۔