(24نیوز)وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس،کابینہ اجلاس میں ریکوڈیک منصوبہ کی تنظیم نو پر تفصیلی تبادلہ خیال ،اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ریکوڈیک منصوبے سمیت دیگر تمام منصوبوں میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کو یقینی بنائے گی،سرمایہ کاروں سے کئے گئے تمام وعدے پورے کئے جائیں گے۔
کابینہ نے ای سی سی کے 11-12-2022کے منظور کئے گئے ریکوڈیک پراجیکٹ فنڈنگ پلان کی توثیق کردی،کابینہ نے ریکوڈک منصوبے کی حتمی ڈیل پر دستخط کرنے کی باضابطہ منظوری دیدی،کابینہ نے اس ضمن میں وزارت پٹرولیم اور دیگر وزارتوں کے حکام کو باضابطہ اجازت بھی دیدی،15 دسمبر کو ریکوڈک کی ڈیل پر حتمی دستخط ہوں گے۔
بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ ریکوڈیک پراجیکٹ کے حتمی معاہدوں پر آئین کے آرٹیکل 186کے تحت صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا،سپریم کورٹ نے 9دسمبر2022کواپنی رائے دی کہ ریکوڈیک پراجیکٹ کی تنظیم نوکا عمل شفاف تھا،پارلیمنٹ میں زیر بحث غیر ملکی سرمایہ کاری بل ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کی پہلے ہی سے رائے لی جاچکی ہے۔
کابینہ نے پٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر ریکوڈیک پراجیکٹ کی تنظیم نو کے حتمی معاہدوں پر دستخط کی منظوری دے دی،کابینہ نے رولز آف بزنس 1973کے تحت سیکرٹری،ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن کو معاہدوں پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی،کابینہ نے رکوڈیک کی تنظیم نو کے حوالے سے اسٹیٹ اونڈانٹرپرائزز کیلئے ریگولیٹری فریم ورک کی منظوری دیدی
حکومت بلوچستان کے اسپیشل پرپز وہیکلز اور ریکوڈیک پراجیکٹ کمپنی کے ریگولیٹری فریم ورک کی بھی منظوری،اتحادی جماعتوں سے طے پایا تھاکہ یہ قانون سازی ریکوڈک منصوبے کی حد تک ہے،قانونی رکاوٹیں دور کرنے کے لئے 5 رکنی کابینہ کی کمیٹی تشکیل دی گئی،کمیٹی میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر کامرس سید نوید قمر، وزیر اقتصادی امور ڈویژن سردار ایاز صادق شامل ہیں،کابینہ کمیٹی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے بات چیت کرے گی،کمیٹی اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ان کے تحفظات دور کرے گی،طے پایا کہ متعلقہ فریقین کی مشاورت سے ترمیم کی جائےگی۔