نواز شریف کی عدالتوں میں جیت،ملکی سیاست،عوام پر کیا اثرات ہوں گے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
24 دسمبر 2018ء کو نیب کے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سات سال قید کی او راسی قید کی سزا پر نا اہل پانے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ سے باعزت بری ہو چکے ہیں ۔ وطن واپسی کے بعد یہ تیسرا کیس ہے جس میں نواز شریف باعزت بری ہوئے ہیں ۔پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ نیب نے نواز شریف کے خلاف تین ریفرنس دائر کیے تھے ا اسلام آباد ہائی کورٹ ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی نیب کورٹ کی سزا کالعدم قرار دے چکی ہے جب کہ فلیگ شپ ریفرنس نیب کی جانب سے واپس لینے پر ختم کردیا گیا اور آج العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس بھی ختم ہوگیا۔بظاہر لگ یہی ہے رہا ہے اور خود نواز شریف بھی بار بار یہ کہتے رہے ہیں کہ یہ کیسز صرف اور صرف انتقامی کاروائیاں ہیں جن میں کوئی دم خم نہیں ۔آج وقت یہ بات ثابت کر رہا ہے کہ ان کیسز میں کوئی جان نہیں تھی اور یہ ریت کی دیوار کی طرح پل بھر مین زمین بوس ہو چکے ہیں ۔لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ ان کو غلط سزا سنانے والوں اور آلہ کار بننے والوں کا بھی احتساب ہوگا۔؟کیا نیب سے بھی کوئی باز پرس ہو گئی جو عدالتوں میں کوئی بھی بات ثابت نہیں کر پائے اور ثبوت کے طور پر فوٹو کاپیز اور ٹی وی انٹرویوز کا سہارا لیتے رہے ۔یہاں سوال نواز شریف سے متعلق بھی ہے کہ جب سے وہ ملک واپس آئے ہیں انہوں نے اپنے پہلے خطاب اور اس کے بعد کئی مقامات پر یہ بات دہرائی کے وہ اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑتے ہیں ۔کیا اب عدالتوں سے سرخرو ہونے کے بعد بھی وہ اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرینگے یا پھر غلط سزا سنانے والوں اور ان کے آلہ کار بننے والوں کا بھی محاسبہ کرینگے؟